نئی دہلی،: لوک سبھا میں انسانی وسائل کی وزیر اسمرتی ایرانی کے خلاف تحریک مراعات اور ان کے جونئیر وزیر رام شنکر کٹھیریا کی مبینہ نفرت انگیز تقریر کے علاوہ صدر نشین کے خلاف پر شور نعرے بازی کے دوران لوک سبھا کا کارروائی ملتوی کرنا پڑی حالانکہ اسپیکر سمترا مہاجن نے اراکین کو اظہار خیال کا موقع دینے سے اتفاق کیا تھا۔
صددر نشیں کے خلاف نعرے بازی پر اعتراض کرتے ہوئے محترمہ مہاجن نے کہا کہ وہ وقفہ سوالات میں خلل کی اجازت نہیں دیں گی کیونکہ وہ ہر کسی کو اظہار خیال کا موقع دے چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسپیکر کت کے خلاف نعرے بازی کے باوجود وہ ہر کسی کو ایک ایک منٹ بولنے کا موقع دے سکتی ہیں۔
کانگریس کے کے سی وینو گوپال نے محترمہ ایرانی کے خلاف روہت ویمولا کی خودکشی کے حوالے سے تحریک مراعات کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ ایچ آر ڈی کی وزیر نے یہ کہہ کر ایوان کو گمراہ کیا تھا کہ ڈاکٹر کو روہت کی مت کی تصدیق کے لئے اس کے قریب نہیں جانے دیا گیا ۔سی پی ایم کے محمد سلیم نے ہاں میں ہاں ملاتے ہوئے کہا کہ محترمی ایرانی نے ایوان میں جو کچھ کہا تھا وہ صریح جھوٹ تھا۔
بی جے پی کے اراکین کی طرف سے اس پر سخت اعتراض کیا گیا ۔ پارٹی کے چیف وہپ نے کہا کہ ایچ آر ڈی کی وزیر نے تلنگانہ پولس کی پیش کردہ رپورٹ کی بنیاد پر باتیں کی تھیں۔انہیں ایواان کو گمراہ کرنے کا خاطی نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔
جب کانگریس کے مسٹر ملک ارجن کھڑگے کای بولنے کی باری آئی تو تو انہوں نے کٹھیریا ایپی سوڈ پر بولنا شروع کیا ۔ حکمران بنچ کی طرف سے اس پر سخت احتجاج کیا گیا۔حالات اتنے پر شور ہوئے کہ ایوان کی کاروائی ساڑھے بارہ بجے تک ملتوی کر دی گئی۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔