Russia-Ukraine War impact on india: روس اور یوکرین کی جنگ کے بیچ یوکرین میں پھنسے بلند شہر کے طلباء کے لیے ہوائی جہاز کے کرائے میں اضافہ سے مشکل پیدا ہوگئی ہے۔ نیوز 18 پر طلبا کے اہل خانہ نے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ ہمارا بچہ وہاں پڑھ رہا تھا اب یہ جو جھگڑا چل رہا ہے اور بمباری ہوئی ہے اس کی وجہ پریشانی کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب سے یہ جنگ شروع ہوئی ہے تو کافی مشکلیں سامنے آرہی ہیں۔ ہماری حکومت سے گزارش ہے فلائٹ ٹکٹ سستا کیا جائے جس کی وجہ سے ہمارے بچے ہندستان لوٹ سکیں۔ وہیں طلبا کی ماں کا کہنا ہے کہ ہم نماز کرکے دعا کر رہے ہیں اور بس ہم یہ کہنا چاہتے ہیں کہ جلد از جلد ہمارا بچہ گھر آجائے۔ وہیں طلبا ایشان کے والد کا کہنا ہے کہ ان کی بچے سے بات ہوئی ہے اور ہمارا بچہ کیف میں ہے بمباری کے سبب وہاں کافی مشکل پیدا ہو گئی ہے ۔ انہوں نے حکومت سے درخواست کی کہ 20 ہزار کا ٹکٹ 60 ہزار کا ہو گیا ہے اس پر غور کیا جائے جس سے ہمارے بچے بحفاظت اپنے وطن لوٹ سکیں۔
یوکرین (Ukraine) پر روس (Russia) کی فوجی کارروائی (Conflict) سے دنیا بھر میں کھلبلی مچ گئی ہے۔ اس سے دنیا کے تمام ممالک میں گہری تشویش پائی جارہی ہے۔ روس اور یوکرین کے درمیان اس جنگ نے عالمی بازار (Global Market) میں زبردست ہلچل مچا دی ہے۔ وہیں یوکرین میں جنگ (Russia-Ukraine War) جاری ہے ۔ روس نے جمعرات کی صبح حملہ کردیا ہے۔ روسی صدر ولادیمیر پوتن Vladimir Putin نے آج فوجی آپریشن کا حکم دیا تھا۔ اس کے بعد روسی فوج اور اس کے ہیلی کاپٹر فضائی حملے کر رہے ہیں۔ کئی علاقوں میں دھماکوں کی اطلاعات ہیں۔ ان حملوں میں اب تک 9 افراد ہلاک بھی ہو چکے ہیں۔ دریں اثنا، یوکرین کے سفیر ایگور پولیکھا (Igor Polikha) نے ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی (PM Narendra Modi) سے مدد کی اپیل کی ہے۔
وہیں روس نے خارکیف میں مختلف مقامات پر راکٹ حملے کیے ہیں۔ خارکیف میں ایئرپورٹ کو بھی نشانہ گیا ہے۔ یوکرین کی پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ روس کی بمباری کے باعث کم از کم سات افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ ادھر روسی فوجیں مشرقی یوکرین میں داخل ہوگئی ہیں۔ روس کے یوکرین پر حملے کے نتیجے میں وہاں افراتفری کا ماحول ہے۔ کیف سمیت دیگر شہروں سے لوگ محفوظ مقامات کو منتقل ہورہے ہیں۔۔اس بیچ یوکرین میں مارشل لا کا نفاذ کردیا گیا ہے۔ فضائی خدمات بھی معطل کردی گئی ہیں۔خیال رہے کہ روسی صدر ولادیمیر پتن نے مشرقی یوکرین میں فوجی آپریشن کا اعلان کیا تھا۔پُتن نے مشرقی یوکرین کے فوجیوں سے ہتھیار ڈال کر گھروں کو جانے کو کہا ۔ قوم سے خطاب میں ولادیمیر پوتن, نے مزید کہا کہ روس ،یوکرین پر قبضہ کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا۔
بتادیں کہ ہندوستان نے یوکرین میں موجود اپنے شہریوں کے لیے ایڈوائزری جاری کی ہے۔ ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ موجودہ صورتحال انتہائی غیریقینی ہے۔ جہاں ہیں وہیں رہیں۔ کیف کا سفر کرنے والوں سے ا پیل کی گئی ہے کہ وہ اپنے اپنے مقام کو لوٹ جائیں۔ خصوصاً محفوظ جگہوں کو منتقل ہوجائے۔
قابل ذکر ہے کہ یوکرین (Ukraine) پر روس (Russia) کی فوجی کارروائی (Conflict) سے دنیا بھر میں کھلبلی مچ گئی ہے۔ اس سے دنیا کے تمام ممالک میں گہری تشویش پائی جارہی ہے۔ روس اور یوکرین کے درمیان اس جنگ نے عالمی بازار (Global Market) میں زبردست ہلچل مچا دی ہے۔ روس اور یوکرین کے درمیان لڑائی میں سونے (Gold) ، چاندی سے لے کر خام تیل(Crude Oil) کی قیمتوں میں زبردست اضافہ دیکھا گیا ہے۔ سونے کی بات کریں تو آج ملٹی کموڈٹی ایکسچینج (MCX) میں سونے کی قیمت سال 2022 کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ اس غیر یقینی صورتحال کے درمیان سونے کی قیمت میں 2.15 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔ سونے کی قیمت 1400 روپے فی 10 گرام کے قریب برقرار ہے۔
اس کے ساتھ ہی چاندی کی قیمتوں میں تقریباً 2 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔ اس وقت چاندی کی قیمت 24.86 ڈالر فی اونس پر ٹریڈ کر رہی ہے۔
خام تیل کی قیمتوں پر بھی بڑا اثر، بڑھ سکتی ہیں پٹرول۔ڈیزل کی قیمتیں
یوکرین اور روس کے درمیان جنگ کا بین الاقوامی بازار میں خام تیل (Crude Oil) کی قیمتوں پر بھی بڑا اثر پڑا ہے۔ جمعرات کو کاروبار کے دوران برینٹ کروڈ کی قیمت 4.39 فیصد اضافے کے ساتھ 101.09 ڈالر فی بیرل ہو گئی۔ وہیں ڈبلیو ٹی آئی کروڈ کی قیمت 4.33 فیصد بڑھ کر 96.09 ڈالر فی بیرل ہو گئی۔ جس کی وجہ سے ہندستان میں بھی پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ ہورہا ہے۔ ہندوستان میں بھی اس سے جلد پٹرول اور ڈیزل خریدنا مہنگا پڑ سکتا ہے۔
یوکرین میں جنگ (Russia-Ukraine War) جاری ہے ۔ روس نے جمعرات کی صبح حملہ کردیا ہے۔ روسی صدر ولادیمیر پوتن Vladimir Putin نے آج فوجی آپریشن کا حکم دیا تھا۔ اس کے بعد روسی فوج اور اس کے ہیلی کاپٹر فضائی حملے کر رہے ہیں۔ کئی علاقوں میں دھماکوں کی اطلاعات ہیں۔ ان حملوں میں اب تک 9 افراد ہلاک بھی ہو چکے ہیں۔ دریں اثنا، یوکرین کے سفیر ایگور پولیکھا (Igor Polikha) نے ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی (PM Narendra Modi) سے مدد کی اپیل کی ہے۔
انڈیپنڈنٹ کی رپورٹ کے مطابق ایگور پولکھا نے کہا کہ ہندوستان اور روس کے تعلقات اچھے ہیں۔ نئی دہلی (انڈیا) یوکرین روس تنازع پر قابو پانے میں ہندستان اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ ایسی صورتحال میں ہم وزیر اعظم نریندر مودی سے روس کے صدر ولادیمیر پوتن اور ہمارے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے فوری رابطہ کرنے کی درخواست کرتے ہیں۔
یوکرین کے معاملے میں ہندوستان کے موقف کے بارے میں بات کرتے ہوئے، وہ اب تک غیر جانبدار رہا ہے۔ بھارت نے ابھی تک جنگ یا تعطل میں کسی کی جانب سے کوئی بیان نہیں دیا ہے۔ صرف اتنا کہا جاتا ہے کہ مسئلہ پرامن طریقے سے حل کیا جائے۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔