نئی دہلی : ساہتیہ اکیڈمی کے ایوارڈ یافتہ ادیبوں اور قلمکاروں کی طرف سے اپنے انعامات واپسی کے تنازعہ میں پھنسی ساہتیہ اکیڈمی اس بار لٹیریری فیسٹول میں اظہار رائے کی آزادی پر بحث اور تبادلہ خیالات کا انعقاد کرے گی۔
آئندہ 15 فروری سے شروع ہو نے والے سالانہ ادبی میلے میں 180 مصنفین اور قلمکار حصہ لیں گے۔ ساہتیہ اکیڈمی نے پہلی بار اپنے پروگرام میں بچوں کو بھی شامل کرنے کے ساتھ ہی قوالی کا انعقاد بھی کیا ہے۔ چھ روز تک چلنے والے اس پروگرام میں امبیڈکر لیٹریری فیسٹول میں كلبرگي کے قتل کے خلاف ساہتیہ اکیڈمی سے استعفی دینے والے مصنف كےسچیدانندن کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔
ساہتیہ اکیڈمی کے مطابق ادبی میلے کے دوران سیمینار میں نہرو ،امبیڈكراور گاندھی کی نظر میں اظہار رائے کی آزادی پر تبادلہ خیال ہو گا۔ ساہتیہ اکیڈمی کے سکریٹری شری نواس راؤ نے آج یہاں صحافیوں کو بتایا کہ ادبی میلے کی شروعات کتابوں کی نمائش کے افتتاح سے ہوگی۔ اس کا افتتاح اکیڈمی کے فیلو اور آسامی زبان کے مشہور مصنف منوج داس کریں گے، کیونکہ کرناٹک کے سابق گورنر ٹی این چترویدی شدید بیمار ہیں اور وہ اسپتال میں بھرتی ہیں۔
ادبی میلے میں گاندھی، امبیڈکر اور نہرو کے خیالات پر تین دن کے قومی سیمینار کے علاوہ آدی باسی اور تقریری ادب پر بحث ہوگی جو اس بار میلے کا موضوع ہے۔اس کے تحت پہلی بار قبائلی زبان کے قوالی کا اہتمام ہوگا ۔اس کا افتتاح نامور دانشمند مرنال میری کر یں گے۔ انہوں نے بتایا کہ زوال پذیر زبانوں پر قومی مباحثہ منعقد ہوگا، جس کے مہمان خصوصی اکیڈمی کے سابق صدر اور فیلو گوپی چند نارنگ ہوں گے۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔