یوپی کے اناؤ سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ساکشی مہاراج نے ایک بار پھر متنازع بیان دیا ہے۔ رام مندر مسئلے پر ساکشی مہاراج نے کہا ہے " میں سپریم کورٹ کی مذمت کرتا ہوں۔ تمام غیر ضروری معاملوں میں سپریم کورٹ نے فیصلے دے دئے لیکن اجودھیا مسئلے پر سپریم کورٹ ٹال مٹول کر رہا ہے"۔
وہیں دہلی کی جامع مسجد پر بھی ساکشی مہاراج نے متنازعہ بیان دے ڈالا۔ انہوں نے کہا کہ میں آج سے الٹا سیدھا نہیں بولوں گا۔ ساکشی مہاراج نے کہا کہ سیاست میں آنے پر میرا پہلا اسٹیٹمینٹ تھا" اجودھیا متھرا، کاشی تو چھوڑو، دہلی کی جامع مسجد توڑو اگر سیڑھیوں کے نیچے مورتیاں نہ نکلیں تو مجھے پھانسی پر لٹکا دینا" اور آج بھی میں اپنے اس بیان پر قائم ہوں۔ ساکشی مہاراج نے کہا کہ مغل راج میں ہندوؤں کے ساتھ کھلواڑ کیا گیا، مندر توڑے گئے اور مسجد بنائے گئے۔ یہ بھی پڑھیں : ہم نے 17 منٹ میں منہدم کر دی تھی بابری مسجد ، قانون لانے میں دیری کیوں : شیو سینا
اناؤ سے ساکشی مہاراج ہمیشہ ہی اپنے متنازعہ بیانوں کو لیکر سرخیوں میں رہتے ہیں۔ رام مندر کو لیکر ساکشی مہاراج نے کہا کہ اب بی جے پی حکومت سے توقع ہے کہ سومناتھ کی طرز پر لوک سبھا میں قانون بنایا جائے۔ چاہے لوک سبھا میں آرڈیننس لانا پڑے ۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔