نئی دہلی۔ طلاق کے مقدمات کی فوری سماعت کے لیے الگ سے عدالت قائم کرنے کا مطالبہ لوک سبھا میں اٹھا۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کی ہیما مالنی نے وقفہ صفر کے دوران یہ معاملہ اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ طلاق کے معاملات کے نپٹارے میں دس دس سال لگ جاتے ہیں، جس سے مرد اور خواتین کی خوشگوار ازدواجی زندگی ختم ہو جاتی ہے۔
محترمہ ہیما مالنی نے کہا کہ شادی زندگی کاحیرت انگیز حصہ ہے اور مرد اور خواتین زندگی کی گاڑی کے دو پہیے۔ لیکن حالیہ برسوں میں مختلف وجوہات کی بنا پر طلاق کے معاملات میں اضافہ ہوا ہے۔ بی جے پی رکن نے کہا کہ کئی ایسے معاملات آتے ہیں جن میں میاں بیوی کے تعلقات میں تلخی آ جاتی ہے، جس سے خوشگوار ازدواجی تعلق جاری نہیں رہ پاتا اور بات طلاق تک آ جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ طلاق کے عدالتی عمل میں دس دس سال گزر جاتے ہیں، جس سے ان کی ازدواجی زندگی کا اہم وقت گزر جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ طلاق کے مقدمات کی سماعت کے لیے الگ سے عدالت قائم کی جانی چاہئے، تاکہ معاملات کا تصفیہ جلد ہو اور طلاق لینے والے نوجوان لڑکے اور لڑکیوں کو نئے سرے سے ازدواجی زندگی جینے کا کافی وقت مل سکے۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔