اپنا ضلع منتخب کریں۔

    شبانہ اعظمی نے نیوز 18 بیٹھک میں کہا "طلاق ثلاثہ غیرقانونی، اسے قبول نہیں کیا جانا چاہئے"۔

    شبانہ اعظمی نے کہا کہ تمام مذاہب کے پرسنل لا خواتین کے ساتھ بھید بھاو کرتے ہیں۔ آئین  میں ہمیں جوحقوق ملے ہیں، اس کا استعمال کرنا چاہئے۔

    شبانہ اعظمی نے کہا کہ تمام مذاہب کے پرسنل لا خواتین کے ساتھ بھید بھاو کرتے ہیں۔ آئین میں ہمیں جوحقوق ملے ہیں، اس کا استعمال کرنا چاہئے۔

    شبانہ اعظمی نے کہا کہ تمام مذاہب کے پرسنل لا خواتین کے ساتھ بھید بھاو کرتے ہیں۔ آئین میں ہمیں جوحقوق ملے ہیں، اس کا استعمال کرنا چاہئے۔

    • Share this:
      معروف ادا کارہ شبانہ اعظمی نے کہا ہے کہ طلاق ثلاثہ غیر قانونی ہے، اسے قبول نہیں کیا جانا چاہئے۔ طلاق ثلاثہ سے خواتین کے ساتھ ظلم ہورہا ہے، اس لئے اس کی مخالفت ہونی چاہئے۔ شبانہ اعظمی نے نیوز 18 انڈیا کے "بیٹھک"  پروگرام میں کھل کراپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے طلاق ثلاثہ کی مخالفت کی۔

      انہوں نے کہا کہ تمام مذاہب کے پرسنل لا خواتین کے ساتھ بھید بھاو کرتے ہیں۔  طلاق ثلاثہ اورحلالہ معاشرے کے لئے خطرناک ہیں، اس کو ختم کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کو آزادی ہونی چاہئے اورانہیں ان کے حقوق ملنے چاہئے۔

      شبانہ اعظمی نے کہا کہ  پوری دنیا میں ہم سے زیادہ سیکولر کوئی دوسرا ملک نہیں ہے۔ ہندوسان سیکولررہے گا، کیونکہ یہاں کا عام انسان سیکولر ہے۔ شبانہ نے کہا کہ آئین ہرکسی کو برابری کا حق دیتا ہے۔ ہمیں آئین سے ملے حقوق کا استعمال کرنا چاہئے۔



      انہوں نے کہا کہ میں خواتین کے مسئلے پر بولنا چاہتی ہوں۔ اورمجھے جب بھی بولنا ہوتا ہے میں بے جھجھک بولتی ہوں۔ شبانہ نے کہا کہ  کسی بھی سیاسی پارٹی سے میرا کوئی واسطہ نہیں ہے۔  میں لیفٹ نظریات کی ہوں، لیکن میں کسی سیاسی جماعت کی طرف نہیں ہوں۔ جو انسان دوست، خواتین کے حقوق، انہیں برابری کی بات کرتا ہے، وہی میری آئیڈیا لوجی (نظریہ) ہے۔
      First published: