نئی دہلی۔ دہلی پولیس نے شاہین باغ میں مظاہرہ گاہ کو خالی کرا دیا ہے۔ شہریت قانون کے خلاف یہاں 15 دسمبر سے دھرنے پر بیٹھے مظاہرین کو پولیس نے ہٹا دیا ہے۔ دہلی اور نوئیڈا کو جوڑنے والی اس سڑک پر لگے خیمے کو بھی ہٹایا گیا۔ اس سے قبل ، ڈی سی پی ساؤتھ ایسٹ نے شاہین باغ میں مظاہرین سے کورونا وائرس کی وجہ سے احتجاج کے مقام سے ہٹنے کی درخواست کی ، لیکن بعد میں اس درخواست پر عمل درآمد نہ ہونے پر پولیس نے یہ قدم اٹھایا۔ حالانکہ، لاک ڈاؤن کی وجہ سے ، بہت کم لوگ احتجاج کے مقام پر پہنچ رہے تھے۔ جنتا کرفیو کے دن یہاں تین خواتین دیکھی گئی تھیں۔
DCP South East:People at the protest site in Shaheen Bagh were requested today to clear the site as lockdown has been imposed. But after they refused, action was taken against violators as the assembly was unlawful. Protest site has been cleared.Some protestors have been detained https://t.co/lVgXzL9WD6pic.twitter.com/0uBdwGHKMw
کرونا کی وجہ سے دہلی سمیت پورا ہندوستان لاک ڈاون ہے۔ اس کے باوجود منگل کو خواتین یہاں پھر سے جمع ہونے لگی تھیں۔ پولیس نے بتایا کہ احتجاج کاروں کو وہاں سے ہٹا دیا گیا اور وہاں لگے خیمہ کو اکھاڑ دیا گیا۔ ساتھ ہی کچھ کو حراست میں بھی لیا گیا ہے۔ شاہین باغ میں خواتین پچھلے 100 دنوں سے دھرنے پر بیٹھی تھیں۔
جنوب مشرقی دہلی کے ڈی سی پی آر پی مینا نے کہا کہ شاہین باغ میں احتجاج کرنے والے افراد سے درخواست کی گئی کہ وہ وہاں سے چلے جائیں ، لیکن وہ راضی نہیں ہوئے۔ اس کے بعد غیر قانونی طور پر اکھٹا ہونے کے قانون کی خلاف ورزی کے معاملے میں کارروائی کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ احتجاج کی جگہ کو کلئیر کردیا گیا ہے اور کچھ مظاہرین کو حراست میں بھی لیا گیا ہے۔ اس معاملے کی حساسیت کے پیش نظر پولیس کی بڑی تعداد کو موقع پر تعینات کردیا گیا ہے۔
Published by:Nadeem Ahmad
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔