دارالعلوم دیوبند کے فتوی کی مخالفت میں دہلی میں شیعہ - سنی افطار پارٹی کا انعقاد

افطار پارٹی میں دہلی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر ظفر الاسلام خان نے بھی شرکت کی۔

افطار پارٹی میں دہلی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر ظفر الاسلام خان نے بھی شرکت کی۔

دار العلوم دیوبند کے ذریعہ شیعہ برادری کے یہاں افطار پارٹی میں سنی مسلمانوں کو شرکت سے پرہیز کرنے سے متعلق فتوی کی مخالفت میں دہلی میں اتوار کو شیعہ - سنی افطار پارٹی کا انعقاد کیا گیا ۔

  • Share this:
    نئی دہلی : دار العلوم دیوبند کے ذریعہ شیعہ برادری کے یہاں افطار پارٹی میں سنی مسلمانوں کو شرکت سے پرہیز کرنے سے متعلق فتوی کی مخالفت میں دہلی میں اتوار کو شیعہ - سنی افطار پارٹی کا انعقاد کیا گیا ۔ اس پارٹی میں دونوں برادری کے سماجی کارکنان اور صحافیوں کے علاوہ کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی ۔ اس افطار پارٹی میں دہلی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر ظفر الاسلام خان کے علاوہ مولانا جنان اصغر بھی شامل ہوئے ۔
    اس موقع پر سنی اور شیعہ برادری سے تعلق رکھنےو الوں نے ایک ساتھ مل کر افطار کیا ۔ خاص بات یہ رہی کہ افطار کے بعد سنی مسلمانوں نے شیعہ مولانا کی امامت میں نماز بھی ادا کی۔
    قابل ذکر ہے کہ کچھ دنوں قبل دارالعلوم دیوبند نے ایک فتوی جاری کرکے سنی مسلمانوں سے شیعہ برادری کی افطار پارٹی میں شرکت سے پرہیز کرنے کیلئے کہا تھا ، جس کی چوطرفہ تنقید کی جارہی ہے۔ دراصل دیوبند کے محلہ بڑضیا الحق کے رہائشی سکندر علی نے دارالعلوم میں واقع فتوی محکمہ کے مفتی حضرات سے تحریری طور پر سوال کیا تھا کہ شیعہ حضرات رمضان المبارک میں روزہ افطار کی دعوت کرتے ہیں، کیا سنی مسلمان کا اس میں شریک ہونا جائز ہے؟ جبکہ دوسرے سوال میں پوچھا ہے کہ شیعہ حضرات کے یہاں شادی وغیرہ کے موقع پر جانا اور وہاں کھانا کیسا ہے؟اس سوال کے جواب میں دارالعلوم کے مفتیوں کی تین رکنی بینچ نے کہا ہے کہ دعوت خواہ افطار کی ہو یا شادی کی، شیعہ حضرات کی دعوت میں سنی مسلمانوں کو کھانے پینے سے پرہیز کرنا چاہئے۔

    پڑھیں : شیعہ کی افطار پارٹی اور شادی کی دعوت میں کھانا کھانے سے پرہیز کریں سنی مسلمان: فتوی دارالعلوم دیوبند
    First published: