اپنا ضلع منتخب کریں۔

    شردھا قتل کیس کی تازہ اپ ڈیٹس، دہلی عدالت نے آفتاب کی عدالتی حراست میں کی 14 دن توسیع

    آفتاب کی عدالتی حراست میں کی گئی 14 دن توسیع

    آفتاب کی عدالتی حراست میں کی گئی 14 دن توسیع

    آفتاب امین پونا والا پر والکر کا گلا گھونٹنے اور اس کے جسم کے ٹکڑے کرنے کا الزام ہے، اسے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے عدالت میں پیش کیا گیا۔ میٹروپولیٹن مجسٹریٹ وجے شری راٹھور نے پونا والا کی عدالتی حراست میں 6 جنوری تک توسیع کر دی۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Delhi, India
    • Share this:
      جمعہ کو دہلی کی ایک عدالت نے اپنی ساتھی شردھا والکر (Shraddha Walkar) کو قتل کرنے کے ملزم آفتاب امین پونا والا (Aaftab Amin Poonawala) کی عدالتی تحویل میں 14 دن کی توسیع کر دی۔ آفتاب امین پونا والا پر والکر کا گلا گھونٹنے اور اس کے جسم کے ٹکڑے کرنے کا الزام ہے، اسے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے عدالت میں پیش کیا گیا۔ میٹروپولیٹن مجسٹریٹ وجے شری راٹھور نے پونا والا کی عدالتی حراست میں 6 جنوری تک توسیع کر دی۔

      اب تک کے سب سے خوفناک شردھا قتل کیس کے ملزم آفتاب امین پونہ والا کو لے کر دہلی پولیس کے افسر اب نارکو ٹیسٹ کی مانگ کررہے ہیں ۔ آفتاب پونہ والا کے نارکو ٹیسٹ کی عرضی ساکیت کورٹ میں داخل کی گئی ہے ۔ اس ٹیسٹ کیلئے ملزم کی رضامندی کی ضرورت ہوتی ہے ۔ یہ ایک طویل پروسیس ہے ۔ دہلی پولیس کا کہنا ہے کہ آفتاب کی نشاندہی پر ابھی واردات میں استعمال ہتھیار، شردھا کا فون، واردات کے وقت پہنے گئے کپڑے اور کئی دیگر چیزیں برآمد کرنی ہے، جس کیلئے اس کی ریمانڈ کی ضرورت ہے ۔

      پولیس افسروں کا ماننا ہے کہ آفتاب نے جس طریقہ سے قتل کیا، لاش کے کئی ٹکڑے کئے، انہیں فرج میں رکھا اور کئی دنوں تک ان ٹکروں کو دہلی کے کئی حصوں میں پھینک کر ٹھکانے لگایا، اس درمیان آفتاب ممبئی اپنے گھر گیا اور اس نے پرانا گھر بدل لیا ۔

      یہ بھی پڑھیں: 

      وہیں قتل کے بعد اس نے ایک نئی گرل فرینڈ بنائی اور اس کو بھی اپنے اسی چھترپور والے فلیٹ پر گلایا، جہاں لاش رکھی ہوئی تھی ۔ ان سب کے درمیان کئی سوالات کے جواب کیلئے اس کا نارکو ٹیسٹ کرانا ہوگا اور اس ٹیسٹ کے بعد ہی پردہ فاش ہوسکے گا۔

      پولیس افسر نے بتایا کہ آفتاب بہت ہی شاطر ہے ۔ اس نے قتل کے بعد اپنے کپڑے اور شردھا کے کپڑوں کو تبادہ کردیا ، بلکہ فرش پر گرے خون کو بھی ایسڈ سے صاف کیا تھا ۔ ایسے مجرموں سے سچ نکلوانے کیلئے نارکو ٹیسٹ ہی ضروری ہوتا ہے ۔ اس کیلئے کورٹ کی اجازت ضروری ہے ۔ ابھی تک کورٹ نے نارکو ٹیسٹ کی عرضی منظوری نہیں کی ہے ۔
      Published by:Mohammad Rahman Pasha
      First published: