اپنا ضلع منتخب کریں۔

    روہنگیا مہاجرین کے لئے حکومت کا انتظام ناقابل اطمینان، ملی تنظیموں سے ہے قوی امکان

    روہنگیا مہاجرین کیمپ

    روہنگیا مہاجرین کیمپ

    نئی دہلی: جامعہ نگر کے شاہین باغ سے متصل کالندی کنج علاقے میں روہنگیا کیمپ میں آگ لگنے کے سبب بے گھر ہوئے روہنگیا مہاجرین کی حالت زار انتہائی افسوسناک ہے۔

    • Share this:
      نئی دہلی: جامعہ نگر کے شاہین باغ سے متصل کالندی کنج علاقے میں روہنگیا کیمپ میں آگ لگنے کے سبب بے گھر ہوئے روہنگیا مہاجرین کی حالت زار انتہائی افسوسناک ہے۔ متاثرین کی  باز آبادکاری کے لئے حکومت نے بھی 5دنوں کے لئے کیمپ لگایاہے، لیکن کیمپوں کی حالت بہت بہتر نہیں ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ اب   کوئی مناسب اور ٹھوس  اقدامات کئے جائیں گے، یا پھر زبانی جمع خرچ  کے ذریعہ ہی  متاثرین ایک دوسرے کی طرف امید بھری نظروں سے دیکھتے رہیں گے۔

      ہفتہ کی شب ہوئی آتشزدگی کے بعد دہلی سرکار نے 5دنوں کےلئے عارضی کیمپ بنادیا ہے، لیکن دو دن کے بعد یہ مدت بھی پوری ہوجائے گی اور پھر وہ بے گھر ہوسکتے ہیں۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اس سلسلے میں دہلی سرکار نے جو انتظامات کئے ہیں، پانچ دنوں کے بعد پھر وہ پلہ جھاڑ لیں گے، یا ان کی بازآباد کاری تک کوئی ٹھوس اقدامات کئے جائیںگے۔
      وہیںزکوۃ فائونڈیشن اور جمعیۃ علما ہند کی ٹیمیں روہنگیا مہاجرین کی بازآباد کاری کے لئے سرگرم ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ دہلی سرکار جب اپنا کیمپ ہٹائے گی، اس کے فوراً بعد ہم ان کی راحت رسانی کاکام شروع کردیں گے۔ ساتھ ہی جماعت اسلامی ہند نے بھی تعاون کرنے کی پیشکش کی ہے۔
      اگر ہم دہلی حکومت کے ذریعہ کئے گئے انتظامات کی بات کریں تو وہ روہنگیا مہاجرین کے لئے ناکافی ہے۔ ان کے لئے جو ٹینٹ لگائے ہیں، گرمی کی شدت کو دیکھتے ہوئے وہاں چند گھنٹے گزار پانا بہت مشکل ہے۔ روہنگیا مہاجرین کےلئے جو انتظامات کئے گئےہیں، وہ انتہائی ناقص ہیں۔ نیوز 18کی ٹیم نے عارضی کیمپ کا دورہ کیا، جہاں پر متاثرین انتہائی پریشان نظر آرہے تھے۔ خواتین اور بچوں کا گرمی سے براحال تھا۔دہلی سرکار نے جل بورڈ کا ٹینکر،ناشتے اور کھانے کا انتظام کیاہے، لیکن رہنے کے لئے جو بندوبست کئے گئے ہیں، وہ قابل اطمینان نہیں ہے، چھوٹی چھوٹی جگہوں پر کئی کئی افراد دن اور رات گزار رہے ہیں جبکہ ان کی بازآباد کاری کے لئے25-25ہزار روپئے کا اعلان کیاگیا ہے، لیکن وہ بھی ابھی تک نہیں مل سکاہے اور جلد ملنے کا کوئی امکان بھی نظر نہیں آرہاہے۔
      کیمپوں میں پریشان لوگوں سےجب نیوز 18کی ٹیم نے بات کی تو انہو ں نے اپنی درد بھری داستان بیان کی۔ ایک ہندی بولنے والی خاتون  نے کہاکہ آپ لوگ خود دیکھ سکتے ہیں کہ ہماری کیا حالت ہے۔ایک شخص نے کہاکہ ہمارا سب کچھ جل کرختم ہوگیا، ہم بہت پریشان ہیں۔ حالانکہ کیمپ لیڈر محمد ہارون اور محمد سلیم نے دہلی حکومت اور ملی تنظیموں کے تئیں اظہار اطمینان کیاہے۔ انہوں نے کہاکہ جب ہم لوگوں کے پاس کچھ نہیں بچا تو حکومت اورملی تنظیموں نے مدد کی۔  اس سے قبل بھی ملّی تنظیمیں ہمارے لئے مسلسل کام کررہی ہیں۔
      اوکھلا کے ممبراسمبلی امانت اللہ خان نے نیوز 18سے فون پر ہوئی بات چیت میںکہاکہ ہم نے معاوضہ کے لئے فائل آگے بھیجی ہے جبکہ زکوۃ فائونڈیشن نے یواین او سے کفالت کی ذمہ داری لی ہے، اگر وہ نہیں کرتے ہیں تو ہم کریںگے۔ انہوں نے بتایا کہ روہنگیا مہاجرین کی بازآباد کاری کے لئے ہم مسلسل میٹنگ کررہے ہیں اور ہمیں مکمل یقین ہے کہ مہاجرین کےلئے بہتر انتظامات کریںگے۔
      دوسری جانب زکوۃ فائونڈیشن کےصدر ظفر محمود نے نیوز 18سے بات کرتے ہوئے کہاکہ گذشتہ 5-6سالوں سے میں ان کی کفالت کررہاہوں اور آگے بھی کرتارہوںگا۔ ہم ان کے بچوں کی تعلیم کےلئے کام کررہے ہیں اور جو بھی مسائل ہیں، ان کو حل کریںگے۔ آتشزدگی کے بعددہلی سرکار نے کیمپ لگادیاہے،اس لئے ہم اب آگے کی حکمت عملی تیار کررہے ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ روہنگیا مہاجرین جہاں رہتے تھے، ان کی جگہ پر ہم اسٹیل اسٹرکچر کا گھر تیار کرانے جارہے ہیں، اس طرح سے ان کی پریشانی جلد ختم ہوجائے گی۔
      واضح رہے کہ جامعہ نگر کے کالندی کنج واقع روہنگیا مہاجرین کے کیمپوں میں ہفتہ کی رات تقریباً 3:45بجے ہوئی آتشزدگی سے ان کے تمام مال جل کر خاک ہوگئے تھے، جس میں ان کا شناختی کارڈ بھی شامل تھا۔ حالانکہ یو این او کی طرف سے آج ان کو شناختی کارڈ دوبارہ جاری کردیاگیاہے ۔ تاہم دیکھنے کی بات یہ ہے کہ ان کی باز آباد کاری کے لئے بہتر انتظامات کب تک اور کون لوگ کرتے ہیں یا پھر کچھ دنوں کے بعد یہ معاملہ سرد بستے میں چلاجائے گا۔

      جامعہ نگر میں روہنگیا مہاجرین کے کیمپ  کی صورتحال
      جامعہ نگر میں روہنگیا مہاجرین کے کیمپ کی صورتحال
      First published: