نئی دہلی۔ جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) کی تادیبی کارروائی کو بے اثر کرنے کی مانگ کرتے ہوئے یونیورسٹی کے طالب علموں نے بدھ سے غیر معینہ بھوک ہڑتال شروع کر دی۔ نو فروری کے متنازعہ واقعہ کو لے کر جے این یو نے کچھ طالب علموں پر تادیبی کارروائی کی ہے۔ جے این یو طلبہ یونین کے صدر کنہیا کمار نے عمر خالد، انربان بھٹاچاریہ اور یونیورسٹی کے دیگر طالب علموں کے ساتھ بدھ کی رات سے بھوک ہڑتال شروع کی۔
بھوک ہڑتال شروع کرتے ہوئے طلباء نے کہا کہ ان لوگوں نے معاملے کی تحقیقات کرنے والی اعلی سطحی جانچ کمیٹی کے نتائج اور سفارشات کو مسترد کر دیا ہے۔ کنہیا، عمر اور انربان بھٹاچاریہ کو فروری میں پارلیمنٹ پر حملے کے مجرم افضل گرو کی پھانسی کے خلاف احتجاج میں کیمپس میں پروگرام منعقد کرنے پر غداری کیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔ اس پروگرام میں مبینہ طور پر ملک مخالف نعرے لگے تھے۔ تمام ملزمین اب ضمانت پر باہر ہیں۔
واضح رہے کہ 9 فروری کو لگے ملک مخالف نعرے کے معاملے میں جے این یو کی تحقیقات کمیٹی نے 21 طالب علموں کو مجرم پایا تھا۔ سب نے پراکٹر کو تحریری طور پر اپنا جواب دیا تھا۔ اپنی رپورٹ میں پراکٹر نے وائس چانسلر (وائس چانسلر) کو لکھا تھا کہ تین طالب علموں کو نکال دیا جانا چاہئے، جبکہ باقی کے طالب علموں سے جرمانہ لیا جائے۔ اس معاملے پر آخری فیصلہ وائس چانسلر کو کرنا تھا۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔