اعلیٰ ذات کے لئے جاری رہے گا 10 فیصد ریزرویشن، سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کونوٹس جاری کرکے جواب طلب کیا

اعلیٰ ذات کے لئے پسماندہ طبقات کے لئے 10 فیصد ریزرویشن جاری رہے گا۔

اعلیٰ ذات کے لئے پسماندہ طبقات کے لئے 10 فیصد ریزرویشن جاری رہے گا۔

پسماندگی کی بنیاد پرریزرویشن کے موضوع پرسپریم کورٹ نے روک لگانے سے انکارکردیا ہے۔ تاہم مرکزی حکومت کونوٹس جاری کی گئی ہے، اسے عدالت کو جواب دینا ہوگا۔ 

  • Share this:
    اقتصادی پسماندگی کی بنیاد پرریزرویشن کے موضوع پرسپریم کورٹ نے روک لگانے سے انکارکردیا ہے۔ سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کرکے اس پرجواب طلب کیا ہے۔ سپریم کورٹ نے فی الحال حکومت کے فیصلے پرروک نہیں لگائی ہے۔ تاہم سپریم کورٹ نے حکومت سے چارہفتے میں جواب طلب کیا ہے۔

    واضح رہے کہ اعلیٰ ذات کے پسماندہ اورکمزورطبقات کے لوگوں کے لئے 10 فیصد ریزرویشن کے خلاف سپریم کورٹ میں ایک عرضی داخل کی گئی تھی۔ مودی حکومت نے پارلیمنٹ میں آئین کا 124 واں ترمیم کرکےاعلیٰ ذات کے پسماندہ طبقات کے لئے ریزرویشن کا انتظام کیا ہے۔ اس کے تحت عام طبقے کےغریبوں کے لئے 10 فیصدریزرویشن کا التزام ہے۔

    دس فیصد ریزرویشن پرروک نہیں

    سپریم کورٹ نےغریب اعلیٰ ذات کے لئے 10 فیصد ریزرویشن پرروک لگانے سے انکارکر دیا ہے۔ چیف جسٹس آف انڈیا رنجن گوگوئی والی بینچ نے کہا ہے کہ اس معاملے کی جانچ کی جائے گی۔ اقتصادی پسماندگی کی بنیاد پرریزرویشن کے فیصلے کے خلاف دائرکی گئی عرضی میں عدالت سے اس فیصلے پراسٹے مانگا گیا تھا، لیکن عدالت نے فی الحال روک لگانے سے انکارکردیا ہے اورکہا کہ معاملے کی جانچ چل رہی ہے۔



    کیا ہے عرضی

    آئین کے 124 ویں ترمیم کو سپریم کورٹ میں چیلنج دیا گیا ہے۔ سپریم کورٹ میں داخل عرضی کے مطابق ریزرویشن کی بنیاد اقتصادی پسماندگی نہیں ہوسکتی۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ یہ بل آئین کے ذریعہ ریزرویشن دینے کے بنیادی اصولوں کے خلاف ہے۔ یہ جنرل کیٹیگری کو 10 فیصد ریزرویشن دینے کے ساتھ ساتھ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق 50 فیصد کے حدود کی بھی خلاف ورزی کرتا ہے۔ آپ کو بتادیں کہ یہ بل سرکاری نوکری اور اعلیٰ تعلیم میں اعلیٰ ذات کے پسماندہ طبقات (غریب سورن) کو10 فیصد ریزرویشن دیتا ہے۔
    First published: