نئی دہلی: سپریم کورٹ نے مسلمانوں میں تعدد ازدواج اور نکاح حلالہ پر پابندی لگانے کا مطالبہ سے متعلق ایک دیگر درخواست پر آج مرکزی حکومت سے جواب طلب کیا۔کورٹ نے سماجی کارکن نائش حسن کی جانب سے داخل عرضی پر مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کیا اور اسی معاملے میں پہلے سے دائر چار دیگر درخواستوں کے ساتھ نئی عرضی کو بھی اسٹیپل کر دیا۔متعلقہ معاملے میں نفیسہ خان سمیت دوسری عرضیاں پہلے ہی آئینی بینچ کو بھیجی جا چکی ہیں، حالانکہ اس سے پہلے عدالت نے مرکزی حکومت کو نوٹس بھی جاری کیا تھا۔ لکھنؤ کی رہنے والی نائش نے اپنی درخواست میں تعدد ازدواج اور حلال کو غیر آئینی قرار دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ مسلم پرسنل لاء (شریعت)اپلی کیشن ایکٹ، 1937 کی دفعہ دو کو آئین کے آرٹیکل 14، 15، 21 اور 25 کی خلاف ورزی کرنے والا قرار دیا جائے، کیونکہ یہی سیکشن تعد ازدواج اور نکاح حلالہ کو تسلیم کرتا ہے ۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ قرآن میں دوسری شادی کی اجازت اس لئے دی گئی ہے، تاکہ ان عورتوں اور بچوں کی حالت سدھاري جاسکے، جو اس وقت مسلسل ہونے والی جنگ کے بعد بچ گئے تھے اور ان کا کوئی سہارا نہیں تھا، مگر اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آج کے مسلمانوں نے ایک سے زائد خواتین سے شادی کا لائسنس حاصل ہوگیا ہے۔
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔