آگرہ : بی ایس پی چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہونے والے سوامی پرساد موریہ کو ان کے ہی سماج کے لوگوں نے جم کر کھری کھری سنائی اور ساتھ ہی ساتھ موریہ کے پارٹی تبدیل کرنے پر بھی سوالات کھڑی کئے۔ آگرہ میں ایک کانفرنس کے دوران اسٹیج پر ان کے خلاف جم کر آوازیں اٹھیں ، تو کانفرنس میں افرا تفری مچ گئی ۔ یہی نہیں وقت مقررہ سے کچھ دیر کے لئے موریہ کے کانفرنس کے مقام تک آمد کو بھی ٹال دیا گیا اور پھر صورتحال معمول پر ہونے کے بعد ہی موریہ کانفرنس سے خطاب کرنے پہنچے ۔
قابل ذکر ہے کہ لوک تانترک بہوجن منچ کی جانب سے آگرہ میں ایک کانفرنس منعقد کی گئی تھی ۔ کانفرنس میں بڑی تعداد میں کشواہا سماج کے لوگ تھے ۔ سوامی پرساد موریہ کے پہنچنے سے پہلے سماج کے دیگر لوگ کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔ اسی دوران لوگوں نے سوامی پرساد موریہ کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے سوالات اٹھانے شروع کر دئے ۔ ان کا کہنا تھا کہ بابو سنگھ کشواہا اور سوامی پرساد موریہ نے سماج کو بانٹ کر رکھ دیا ہے ۔ کل تک بھگوان رام کوبرا بھلا بولتے تھے، اب بھگوان رام کی جے کرنے والوں کی پارٹی میں آ گئے ہیں ۔ آج یہاں ہیں تو کل کہیں اور ہوں گے ۔
منچ سے خطاب کرتے ہوئے بی ایس پی کی سربراہ مایاوتی پر نشانہ سادھتے ہوئے موریہ نے کہا کہ وہ دلت نہیں دولت کی بیٹی ہیں ۔ آگرہ اور اعظم گڑھ کی ریلی پر انہوں نے کہا کہ اس کا جواب وہ 22 ستمبر کو لکھنؤ کے رام بائی میدان میں سماج کی ایک ریلی کرکے دیں گے ۔ پورا میدان بھر دیا جائے گا ۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔