نئی دہلی۔ بی ایس پی چھوڑنے کے بعد پہلی بار دہلی آئے سوامی پرساد موریہ نے اپنی سیاسی مورچہ بندی شروع کر دی ہے۔ موریہ بی جے پی کے اعلی رہنماؤں سے تو ملیں گے ہی لیکن ان کا اگلا قدم کیا ہوگا اس پر انہوں نے اپنے پتے نہیں کھولے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یکم جولائی کو وہ لکھنؤ میں اپنے حامیوں کے ساتھ ملاقات کریں گے، اس کے ساتھ ہی بی ایس پی سے باہر کئے گئے تمام رہنماؤں کو ایک ساتھ کریں گے۔ وہیں ذرائع کی مانیں تو بی جے پی گزشتہ چند مہینوں سے موریہ کے رابطے میں ہے۔
موریہ نے کہا کہ وہ اپنے اگلے قدم کے بارے میں جولائی میں فیصلہ کریں گے۔ انہوں نے لکھنؤ میں اپنے حامیوں کا اجلاس طلب کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں کہاں جاؤں گا اس کا فیصلہ یکم جولائی کو ہو جائے گا۔
مایاوتی کی پارٹی چھوڑنے کے بعد قیاس آرائی کی جا رہی تھی کہ موریہ ایس پی سے جڑ سکتے ہیں لیکن موریہ کی طرف سے سماج وادی پارٹی کی تیکھی تنقید کرنے کے بعد یہ صاف ہوتا دکھائی دے رہا ہے کہ اب سوامی پرساد سماج وادی پارٹی میں نہیں جائیں گے۔ موریہ نے سماج وادی پارٹی کو غنڈوں کی پارٹی کہہ ڈالا اور اس کے جواب میں ایس پی نے بھی انہیں نشانے پر لے لیا۔
واضح رہے کہ وزیر اعلی اکھلیش یادو نے جمعرات کو موریہ کی تعریف کرتے ہوئے کہا تھا کہ موریہ اچھے آدمی ہیں، لیکن غلط پارٹی میں تھے جس سے یہ قیاس آرائی لگ رہی تھی کہ وہ سماج وادی پارٹی میں جا سکتے ہیں۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔