نئی دہلی: دہلی کے شاہجہانی جامع مسجد کے امام مولانا سید احمد بخاری کے نام پر فسادات کی تیاری پردہ فاش ہوا ہے۔ فرقہ وارانہ بیانات سامنے آنے کے بعد شاہی امام نے جب فرقہ وارانہ پیغام دیکھا تو وہ حیران رہ گئے۔ انہوں نے فوری کارروائی کارروائی کرتے ہوئے دریا گنج تھانے میں ایف آئی آر درج کرائی۔
دراصل گزشتہ دو روز قبل سے سوشل میڈیا پر فرضی پوسٹ جاری کیا گیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ ’’ ہندوستان کے اترپردیش، کیرلا، مغربی بنگال، حیدرآباد اور آسام میں مسلمان اکثریت میں آ گئے ہیں۔ اسلام کے مطابق مسلم اکثریتی علاقوں میں غیر مسلموں کی موجودگی حرام ہے، اس لئے ہندو ان علاقوں کو خالی کردیں، ورنہ ان کے ساتھ ہم وہی کریں گے، جو کشمیر میں ہندو پنڈتوں کے ساتھ کیا‘‘۔
شاہی امام سید احمد بخاری نے اس بیان پر سخت ردعمل کاا ظہار کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح کا بیان مجھ سے منسوب کرکے چلایا جارہا ہے وہ معاشرہ اور ملک دونوں کے لئے خطرناک ہے۔ اس طرح کے افواہوں کے ذریعہ شرپسند عناصر معاشرے میں زہر گھولنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر جس طرح کی حرکتیں کی جارہی ہیں، اس سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔
امام بخاری نے دریا گنج تھانہ میں ایف آئی آر درج کرائی اور جانچ کا مطالبہ کیا۔ سینٹرل دہلی کے ڈی سی پی مندیپ سنگھ رندھاوا کے نام دی گئی عرضی میں شاہی امام نے واضح کیا کہ یہ شرپسند عناصر ہندو مسلم کے درمیان نفرت پھیلا کر سماج میں آگ لگانا چاہتے ہیں۔ بہرحال ایف آئی آر درج کرلی گئی اور جانچ کی جارہی ہے۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔