اپنا ضلع منتخب کریں۔

    جموں۔کشمیر میں ٹارگیٹ کلنگ:BJP رکن پارلیمنٹ غلام علی کھٹانہ کا فاروق عبداللہ کو خود احتسابی کا مشورہ 

    جموں کشمیر میں عام لوگوں کی ٹارگٹ کلنگ کو لے کر سیاسی بیان بازی تیز

    جموں کشمیر میں عام لوگوں کی ٹارگٹ کلنگ کو لے کر سیاسی بیان بازی تیز

    غلام علی کھٹانہ نے کہا کشمیر میں یہ بہت پرانی مشکل  ہے جس کو کچھ خاندانوں کے ذریعے سے پیدا کیا گیا ان خاندانوں کا اور پاکستان کا مفاد حاصل کرنے کے لئے کیا گیا۔ فاروق عبداللہ سرکار میں 3500 سے زیادہ ٹارگٹ کلنگ کے واقعات پیش آئے جن میں 5600 عام افراد کی جان چلی گئی ابھی اس لئے کسی پر کیچڑ اچھالنے سے پہلے اپنے گریبان میں بھی جھانک لینا چاہیے۔ 

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Delhi, India
    • Share this:
    جموں کشمیر میں عام لوگوں کی ٹارگٹ کلنگ کو لے کر سیاسی بیان بازی تیز ہو رہی ہے اور سیاسی تنازعہ ہو رہا ہے۔ جہاں ایک جانب جموں کشمیر کے سابق وزیر اعلی فاروق عبداللہ اور اپوزیشن جماعت مرکزی حکومت نے ریاستی حکومت پر سوالات کھڑے کر رہی ہیں تو وہیں اس معاملے میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے تیور بھی جارحانہ ہیں جموں و کشمیر سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے راجیہ سبھا رکن غلام علی کھٹانہ نے دہلی میں فاروق عبداللہ اور دیگر جماعتوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ کشمیر میں بڑھتی ہوئی ٹارگٹ کلنگ کے حوالے سے اپنے گریبان میں جھانکیں اور اپنا احتساب کریں۔

    غلام علی کھٹانہ نے نیوز 18 سے دہلی میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب فاروق عبداللہ وزیر اعلی تھے ریاست میں عام لوگوں کو قتل کرنے کے 3500 واقعات ہوئے اس لیے انہیں اس کا کوئی حق نہیں کہ وہ سوالات اٹھائیں۔ غلام علی خان کھٹانہ نے موجودہ قتل کی وارداتوں کو لے کر کہا جو واقعات ہو رہے ہیں وہ محض دہشت گردوں کی بوکھلاہٹ کا نتیجہ ہے کیونکہ حفاظتی ایجنسیوں کی جانب سے بہت زیادہ دباؤ دہشت گردوں پر پڑ رہا ہے جس کی وجہ سے عام لوگوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ کسی معصوم کو قتل کرنا گھناؤنی حرکت ہوتی ہے حفاظتی انتظامات سخت ہیں اسی لئے سافٹ ٹارگبٹ کی جانب جانے پر دہشت گرد مجبور ہوئے ہیں لیکن یہ لوگ کیفر کردار تک پہنچیں گے ۔ غلام علی کھٹانہ نے کہا کشمیر میں یہ بہت پرانی مشکل ہے جس کو کچھ خاندانوں کے ذریعے سے پیدا کیا گیا ان خاندانوں کا اور پاکستان کا مفاد حاصل کرنے کے لئے کیا گیا۔

    پی ایم مودی نے مشن اسکول آف ایکسیلینس کا کیا آغاز، کہا- گجرات کا تعلیمی نظام ہو گیا اسمارٹ

    دہشت گردوں نے پھر ایک کشمیری پنڈت کو بنایا نشانہ، گولی مار کر کیا قتل

    فاروق عبداللہ سرکار میں 3500 سے زیادہ ٹارگٹ کلنگ کے واقعات پیش آئے جن میں 5600 عام افراد کی جان چلی گئی ابھی اس لئے کسی پر کیچڑ اچھالنے سے پہلے اپنے گریبان میں بھی جھانک لینا چاہیے۔ فاروق عبداللہ بیان بازی صرف خبروں میں رہنے کے لئے کرتے ہیں ۔ میرا ان سے کہنا ہے وہ اپوزیشن کا کردار ادا کریں لیکن عوام کے لئے جو فائدہ مند ہو ایسی اپوزیشن کا کردار ادا کریں۔

    غلام علی کھٹانہ نے کہا حفاظتی انتظامات پورے ہیں اور جو بھی قصوروار ہیں ان کو ایک ہفتے کے اندر پکڑ لیا جاتا ہے اس لیے کسی طرح کی انتظامی اور سیکورٹی ناکامی نہیں ہے ۔ جموں کشمیر کے لوگ امن کے راستے پر چل پڑے ہیں اور مجھے پوری امید ہے کہ وہ امن کو متاثر نہیں ہونے دیں گے۔ پچھلے ہفتے میں ٹارگیٹ کلنگ کی دہشت گردوں کے ذریعے دو واردات انجام دی گئیں جن میں ایک کشمیری پنڈت اور دو اتر پردیش کے رہنے والے مزدوروں کو کو نشانہ بنایا گیا پچھلے ایک سال میں تقریباً چودہ افراد کو ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے سے نشانہ بنایا گیا ہے۔
    Published by:Sana Naeem
    First published: