اپنا ضلع منتخب کریں۔

    Yasin Malik: دہشت گردی کی فنڈنگ کا معاملہ، دہلی کی عدالت کاآج یاسین ملک سےمتعلق ہوگا فیصلہ

    خصوصی جج پروین سنگھ نے 19 مئی کو یاسین ملک کو مجرم قرار دیا تھا اور این آئی اے حکام کو ہدایت دی تھی کہ وہ ان کی مالی صورتحال کا جائزہ لیں تاکہ جرمانے کی رقم کا تعین کیا جا سکے۔ ملک کو زیادہ سے زیادہ سزائے موت کا سامنا ہے۔

    خصوصی جج پروین سنگھ نے 19 مئی کو یاسین ملک کو مجرم قرار دیا تھا اور این آئی اے حکام کو ہدایت دی تھی کہ وہ ان کی مالی صورتحال کا جائزہ لیں تاکہ جرمانے کی رقم کا تعین کیا جا سکے۔ ملک کو زیادہ سے زیادہ سزائے موت کا سامنا ہے۔

    خصوصی جج پروین سنگھ نے 19 مئی کو یاسین ملک کو مجرم قرار دیا تھا اور این آئی اے حکام کو ہدایت دی تھی کہ وہ ان کی مالی صورتحال کا جائزہ لیں تاکہ جرمانے کی رقم کا تعین کیا جا سکے۔ ملک کو زیادہ سے زیادہ سزائے موت کا سامنا ہے۔

    • Share this:
      دہلی کی ایک عدالت آج یعنی 25 مئی 2022 بروز بدھ کو کشمیری علیحدگی پسند رہنما یاسین ملک (Yasin Malik) کے لیے سزا کی مقدار کے بارے میں اپنا فیصلہ سنا سکتی ہے، جس نے اس سے قبل دہشت گردی کی فنڈنگ ​​کے معاملے (terror funding case) میں سخت غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے قانون (UAPA) کے تحت تمام الزامات کا اعتراف کیا تھا۔

      خصوصی جج پروین سنگھ نے 19 مئی کو یاسین ملک کو مجرم قرار دیا تھا اور این آئی اے حکام کو ہدایت دی تھی کہ وہ ان کی مالی صورتحال کا جائزہ لیں تاکہ جرمانے کی رقم کا تعین کیا جا سکے۔ ملک کو زیادہ سے زیادہ سزائے موت کا سامنا ہے۔

      دس مئی کو یاسین ملک نے عدالت کو بتایا تھا کہ وہ اپنے خلاف لگائے گئے الزامات کا مقابلہ نہیں کر رہے ہیں جن میں سیکشن 16 (دہشت گردی ایکٹ)، 17 (دہشت گردانہ کارروائی کے لیے فنڈز اکٹھا کرنا)، 18 (دہشت گردی کی کارروائی کی سازش) اور 20 (ممبر ہونے کی وجہ سے) شامل ہیں۔ UAPA کے دہشت گرد گروہ یا تنظیم) اور آئی پی سی کی دفعہ 120-بی (مجرمانہ سازش) اور 124-اے (غداری) شامل ہے۔

      مزید پڑھیں: Attention SBI Customers: ایس بی آئی کے صارفین توجہ دیں! ایسا چرایا جارہا ہے ذاتی ڈیٹا! رہیں ہوشیار

      اس دوران عدالت نے کشمیری علیحدگی پسند رہنماؤں بشمول فاروق احمد ڈار عرف بٹا کراٹے، شبیر شاہ، مسرت عالم، محمد یوسف شاہ، آفتاب احمد شاہ، الطاف احمد شاہ، نعیم خان، محمد اکبر کھانڈے، راجہ معراج الدین کلوال، بشیر احمد بھٹ، ظہور احمد شاہ وتالی، شبیر احمد شاہ، عبدالرشید شیخ اور نیول کشور کپور۔ کے خلاف باقاعدہ طور پر الزامات طے کیے تھے۔

      مزید پڑھیں: پاکستان میں عمران خان کی پارٹی کے 250 سے زیادہ کارکنان گرفتار، ایک پولیس اہلکار کی موت


      چارج شیٹ لشکر طیبہ کے بانی حافظ سعید اور حزب المجاہدین کے سربراہ سید صلاح الدین کے خلاف بھی دائر کی گئی تھی، جنہیں اس کیس میں اشتہاری مجرم قرار دیا گیا ہے۔
      Published by:Mohammad Rahman Pasha
      First published: