دہلی فسادات کی سازش کے الزام میں دو سالوں سےقید عمر خالد کے اہل خانہ کو ضمانت کی امید

عمر خالد کے والد ڈاکٹر قاسم رسول الیاس نے امید ظاہر کی کہ عمر خالد کو ضمانت مل جائے گی کیونکہ اس معاملے میں سماعت ہوئی ہو چکی ہے اور عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا ہےان کا کہنا تھا کہ سماعت کے دوران یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ خالد پر لگائے گئے تمام الزامات بے بنیاد اور فرضی ہیں۔

عمر خالد کے والد ڈاکٹر قاسم رسول الیاس نے امید ظاہر کی کہ عمر خالد کو ضمانت مل جائے گی کیونکہ اس معاملے میں سماعت ہوئی ہو چکی ہے اور عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا ہےان کا کہنا تھا کہ سماعت کے دوران یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ خالد پر لگائے گئے تمام الزامات بے بنیاد اور فرضی ہیں۔

عمر خالد کے والد ڈاکٹر قاسم رسول الیاس نے امید ظاہر کی کہ عمر خالد کو ضمانت مل جائے گی کیونکہ اس معاملے میں سماعت ہوئی ہو چکی ہے اور عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا ہےان کا کہنا تھا کہ سماعت کے دوران یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ خالد پر لگائے گئے تمام الزامات بے بنیاد اور فرضی ہیں۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Delhi, India
  • Share this:
دہلی فسادات کی سازش کے الزام میں پچھلے دو سال سے جیل میں بند جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے سابق طالب علم عمر خالد کو لے کر سماجی کارکنوں اور طلباء تنظیموں نے سوال اٹھائے ہیں اور حکومت پر قوانین کے بے جا استعمال کا الزام بھی عائد کیا ہے ساتھ ہی ساتھ سماجی کارکنوں نے یہ امید بھی ظاہر کی ہے کہ خالد جلدی بری ہو جائیں گےقومی دارالحکومت دہلی کے پریس کلب آف انڈیا میں ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں عمر خالد کے اہل خانہ اور طلبا تنظیموں سے جڑے لوگوں نے شرکت کیا۔

اس موقع پر عمر خالد کے والد ڈاکٹر قاسم رسول الیاس نے امید ظاہر کی کہ عمر خالد کو ضمانت مل جائے گی کیونکہ اس معاملے میں سماعت ہوئی ہو چکی ہے اور عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا ہےان کا کہنا تھا کہ سماعت کے دوران یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ خالد پر لگائے گئے تمام الزامات بے بنیاد اور فرضی ہیں، انہوں نے کہا کہ ہزاروں صفحات پر مشتمل اس چارج شیٹ میں عمر خالد کے خلاف محض ایک سینٹینس ہے جس پر اعتراض کیا جا سکتا حالانکہ اگر آپ عمر خالد کی مکمل اسپیچ سنیں گے تو اس میں اس سینٹینس کا معنی بالکل بھی اعتراض کرنے والے نہیں معلوم ہوتے۔
انہوں نے کہا کہ ضمانت تو ایک بہت چھوٹی سی بات ہے اصل بات تو یہ ہے کہ یہ پورا کیس ہی جعلی ہے یہ کیس ہی ختم ہونا چاہئے اور نہ صرف عمر خالد کے خلاف بلکہ ان تمام سیاسی قیدیوں کے خلاف جو یو اے پی اے کے تحت سلاخوں کے پیچھے بند ہیں۔
وہیں عمر کی والدہ صوبیہ خان نے کہا کہ جب عمر خالد کو یو اے پی اے کے تحت گرفتار کیا گیا تھا تو ہم یہ بات سمجھ چکے تھے کہ عمر خالد کو رہا کرانا آسان نہیں ہوگا اور ان کی ضمانت کرانے میں بہت وقت لگے گا۔ انہوں میں مزید کہا کہ جو کچھ تکلیف عمر خالد جیل کے اندر جھیل رہے ہیں یا جو کچھ ہم لوگوں کو دشواریاں ہو رہی ہیں اس سے نہ تو عمر خالد کے حوصلوں میں اور نہ ہی ہمارے حوصلوں میں کوئی کمی آئی ہے۔

گجرات میں 200کروڑ کے ڈرگس کے ساتھ 6 پاکستانی شہری گرفتار


ہندو مسلم اتحاد کی انوکھی مثال، 777 خواتین نے کھڑی کی ایک کمپنی، جانئے سب کچھ

انہوں نے بتایا کہ دو برس کے دوران جب عمر کو کرونا ہوا تھا تب وہ بہت زیادہ پریشان تھی اس دوران حالات ہی کچھ ایسے تھے کہ نہ چاہتے ہوئے بھی ہم لوگ عمر خالد کے لیے پریشان تھے جس کے لیے ہم نے بعد میں عدالت بھی رخ کیا تھا
واضح رہے کہ دہلی ہائی کورٹ میں عمر خالد کی درخواست ضمانت پر ابھی فیصلہ محفوظ رکھا گیا ہے اس موقع پر دہلی یونیورسٹی، جامعہ ملیہ اسلامیہ جواہر لال نہرو یونیورسٹی سمیت متعدد طلباء تنظیموں کی جانب سے اظہار یکجہتی کے ساتھ ساتھ عمر خالد کی اس لڑائی کو جاری رکھنے کی بات کہی گئی جو انہوں نے گرفتار ہونے سے قبل شروع کی تھی۔
۔
Published by:Sana Naeem
First published: