UP Madrasa: یوپی کےمدرسہ میں دو لڑکوں کوزنجیروں میں جکڑنے کا واقعہ! آخر کیا ہے اصل واقعہ؟
ان طلبہ کے سرپرست نے کہا کہ ہم چاہتے تھے کہ ہمارا بیٹا اسکول جائے اور تعلیم حاصل کرے، لیکن اس کے دوسرے منصوبے تھے اور وہ غلط عادات میں ملوث تھا۔ اس لیے ہم نے استاد کو ہدایت دی کہ وہ اسے اسکول میں رکھنے کے لیے سخت کارروائی کریں۔
ان طلبہ کے سرپرست نے کہا کہ ہم چاہتے تھے کہ ہمارا بیٹا اسکول جائے اور تعلیم حاصل کرے، لیکن اس کے دوسرے منصوبے تھے اور وہ غلط عادات میں ملوث تھا۔ اس لیے ہم نے استاد کو ہدایت دی کہ وہ اسے اسکول میں رکھنے کے لیے سخت کارروائی کریں۔
ایک مدرسہ میں دو لڑکوں کو ’زنجیروں میں جکڑے ہوئے‘ پر ہنگامہ آرائی ہوئی۔ اس کے بعد پولیس نے دریافت کیا ہے کہ ان کے والدین نے استاد سے ایسا کرنے کو کہا تھا کیونکہ وہ اسکول سے ’بھاگ جائیں گے‘۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو کے چند گھنٹے بعد گوسائی گنج کے ایک مدرسے کے اندر دو لڑکوں کو زنجیروں میں جکڑا ہوا دکھایا گیا، پولیس مدرسے میں پہنچ گئی۔ تاہم انہوں نے دریافت کیا کہ دونوں کے والدین نے خود ہی مدرسہ کے استاد سے کہا تھا کہ وہ انہیں زنجیروں میں جکڑ دیں کیونکہ وہ بھاگتے ہیں۔ اے سی پی گوسائی گنج سواتی چودھری نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ دونوں لڑکوں کی عمریں 12 سال تھیں، پہلے مدرسے سے بھاگ گئے تھے اور غلط عادتیں اپنا رہے تھے۔ اس لیے ان کے والدین نے استاد سے کہا تھا کہ وہ انہیں زنجیروں میں جکڑ لیں۔
اے سی پی گوسائی گنج نے کہا کہ بچوں کے والدین نے ہمیں تحریری طور پر بتایا ہے کہ وہ مدرسہ کے استاد کے خلاف کوئی کارروائی نہیں چاہتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ ان کے بچے پڑھائی میں اپنا وقت لگائیں۔ ان میں سے ایک لڑکے کی ماں نے صحافیوں کو بتایا کہ ہمارے خاندان کا کوئی فرد کبھی اسکول نہیں گیا۔
ان طلبہ کے سرپرست نے کہا کہ ہم چاہتے تھے کہ ہمارا بیٹا اسکول جائے اور تعلیم حاصل کرے، لیکن اس کے دوسرے منصوبے تھے اور وہ غلط عادات میں ملوث تھا۔ اس لیے ہم نے استاد کو ہدایت دی کہ وہ اسے اسکول میں رکھنے کے لیے سخت کارروائی کریں۔
ایک اور سینئر پولیس افسر نے کہا کہ وہ اس فعل کے لیے والدین کے خلاف ممکنہ کارروائی پر قانونی رائے حاصل کر رہے ہیں۔
Published by:Mohammad Rahman Pasha
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔