اپنا ضلع منتخب کریں۔

    نفرت کی یہ لہر زیادہ دن نہیں رہے گی، ایک دن ختم ہو جائے گی: Naseeruddin Shah

    انھوں نے کہا کہ پاکستان، بنگلہ دیش یا افغانستان جیسے ملک میں اس قسم کے بیانات، جنہیں ہم کسی دن 'اکھنڈ بھارت' میں شامل کرنے کی امید رکھتے ہیں، اس کے نتیجے میں سزائے موت ہو گی کیونکہ اسے گستاخانہ تصور کیا جائے گا۔

    انھوں نے کہا کہ پاکستان، بنگلہ دیش یا افغانستان جیسے ملک میں اس قسم کے بیانات، جنہیں ہم کسی دن 'اکھنڈ بھارت' میں شامل کرنے کی امید رکھتے ہیں، اس کے نتیجے میں سزائے موت ہو گی کیونکہ اسے گستاخانہ تصور کیا جائے گا۔

    انھوں نے کہا کہ پاکستان، بنگلہ دیش یا افغانستان جیسے ملک میں اس قسم کے بیانات، جنہیں ہم کسی دن 'اکھنڈ بھارت' میں شامل کرنے کی امید رکھتے ہیں، اس کے نتیجے میں سزائے موت ہو گی کیونکہ اسے گستاخانہ تصور کیا جائے گا۔

    • Share this:
      پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں بی جے پی کے رہنماؤں کے تبصروں پر عالمی سطح پر مذمت کا سلسلہ جاری ہے۔ معروف فلمی شخصیت نصیر الدین شاہ (Naseeruddin Shah) نے بدھ کے روز کہا کہ وہ امید کرتے ہیں کہ اچھا احساس غالب رہے گا اور مسلمانوں کے خلاف نفرت کی لہر ختم ہو جائے گی چاہے ایسا ان کی زندگی میں ہی کیوں نہ ہو۔

      ایک نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے متعدد نیشنل ایوارڈ یافتہ نصیر الدین شاہ نے وزیر اعظم نریندر مودی سے بھی اپیل کی کہ وہ بھی اس معاملہ پر بولیں اور اس زہر کو پھیلنے سے روکیں

      نصیر الدین شاہ نے کہا کہ میں ان (پی ایم) سے اپیل کروں گا کہ وہ اپنی عقل سے کام لیں۔ اگر وہ دھرم سنسد' میں کہی گئی باتوں پر یقین کرتے ہیں، تو انہیں ایسا کہنا چاہیے۔ اگر وہ نہیں مانتے، تو انہیں ایسا نہیں کہنا چاہیے۔

      واضح رہے کہ عرب ممالک کی جانب سے شدید مخالفت کے بعد بی جے پی نے اتوار کو اپنے قومی ترجمان نوپور شرما کو معطل کر دیا اور اس کے دہلی میڈیا کے سربراہ نوین کمار جندال کو پیغمبر اسلام کے خلاف متنازعہ تبصرے کے بعد پارٹی سے نکال دیا۔

      مزید پڑھیں: IND vs SA: ریشبھ پنت بنے ٹیم انڈیا کے کپتان تو گرل فرینڈ ایشا نیگی نے لکھا خاص پیغام، کہی یہ بات

      اس تبصرے پر مسلم گروپوں کے احتجاج کے درمیان پارٹی نے ایک بیان بھی جاری کیا جس کا مقصد اقلیتوں کے خدشات کو دور کرنا اور ان مذکورہ اراکین سے خود کو دور کرنا ہے، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ وہ تمام مذاہب کا احترام کرتی ہے اور کسی بھی مذہبی شخصیت کی توہین کی سختی سے مذمت کرتی ہے۔

      یہ بھی پڑھئے : Pak کیلئے اچھی خبر، ٹی 20 میں ہیٹ ٹرک لینے والے کھلاڑی کو ملی دوبارہ گیند بازی کی اجازت

      متنازعہ ریمارکس نے عرب دنیا میں ٹویٹر کے رجحان کو بھی جنم دیا جس میں ہندوستانی مصنوعات کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا گیا۔ شاہ نے NDTV کو بتایا کہ پاکستان، بنگلہ دیش یا افغانستان جیسے ملک میں اس قسم کے بیانات پر پابندی ہے، جس سے کسی کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچتی ہو۔ ان ممالک کو ہم کسی دن 'اکھنڈ بھارت' میں شامل کرنے کی امید رکھتے ہیں، اس کے نتیجے میں سزائے موت ہو گی کیونکہ اسے گستاخانہ تصور کیا جائے گا۔
      Published by:Mohammad Rahman Pasha
      First published: