دہلی ہائی کورٹ کی سرزنش کے بعد تہاڑ جیل میں بڑی کارروائی، 80 افسران اور اہلکاروں کا ہوا ٹرانسفر
دہلی ہائی کورٹ کی سرزنش کے بعد تہاڑ جیل میں بڑی کارروائی، 80 افسران اور اہلکاروں کا تبادلہ
Tihar Jail Staff Transfer: تہاڑ جیل کے ڈائریکٹر جنرل سنجے بینیوال کے حکم پر گزشتہ ہفتے 99 افسران اور ملازمین کا بڑے پیمانے پر تبادلہ کیا گیا۔ تبادلے کی اس کڑی میں اب 80 افسران اور جیل عملے کے تبادلے کیے گئے ہیں۔ ان میں بنیادی طور پر ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ سے اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ، ہیڈ وارڈر اور وارڈر شامل ہیں۔
نئی دہلی: دہلی کی تہاڑ جیل (Tihar Jail) میں بدمعاشوں کے دو گروپوں کے درمیان تصادم اور گینگسٹر ٹلو تاجپوریا (Gangster Tillu Tajpuria) کے قتل کے بعد سے جیل کی سیکورٹی کو لے کر کئی بڑے سوال اٹھ رہے ہیں۔ دہلی ہائی کورٹ (Delhi High Court) نے بھی اس معاملے پر جیل انتظامیہ کی سخت سرزنش کی تھی۔ اس کے بعد تہاڑ جیل کے ڈائریکٹر جنرل سنجے بینیوال کے حکم پر گزشتہ ہفتے 99 افسران اور ملازمین کا بڑے پیمانے پر ٹرانسفر (Transfer) کیا گیا تھا۔ ٹرانسفر کی اس کڑی میں اب 80 افسران اور جیل عملے کے تبادلے کیے گئے ہیں۔ ان میں بنیادی طور پر ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ سے اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ، ہیڈ وارڈر اور وارڈر شامل ہیں۔
معلومات کے مطابق تہاڑ جیل کے جن 80 افسران اور جیل اہلکاروں کا تبادلہ کیا گیا ہے ان میں 05 ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ، 09 اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ، 8 ہیڈ وارڈر اور 58 وارڈر شامل ہیں۔ اس سے قبل جن 99 جیل اہلکاروں کا تبادلہ کیا گیا تھا ان میں 11 ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ، 12 اسسٹنٹ، 15 ہیڈ وارڈر، 56 وارڈر اور 4 ڈرائیور شامل تھے۔ ساتھ ہی اس معاملے میں جیل انتظامیہ نے کئی پولیس اہلکاروں کو معطل بھی کر دیا ہے۔ ٹلو تاجپوریا کے قتل کے بعد اب تک 171 جیل عملہ کا تبادلہ کیا جا چکا ہے۔ بتا دیں کہ 2 مئی کی صبح دہلی کی تہاڑ جیل میں بدمعاشوں کے دو گروپ آپس میں ٹکرا گئے تھے۔ اس دوران ملزمین نے ٹِلو کے سینے اور دیگر جگہوں پر لوہے کی گرل سے حملہ کیا تھا۔ بعد میں جیل انتظامیہ ٹِلو کو اسپتال لے گئی، لیکن اس نے وہاں دم توڑ دیا۔ دہلی کی روہنی کورٹ میں فائرنگ ہوئی جس کا ماسٹر مائنڈ ٹِلو تھا۔ وہ تہاڑ جیل میں بند تھا۔ تہاڑ جیل میں واقعہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی منظر عام پر آئی تھی۔
ٹِلو کے والد اور بھائی نے دہلی ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔ قتل کی سی بی آئی انکوائری کا مطالبہ بھی کیا گیا۔ اس معاملے میں جمعرات کو دہلی ہائی کورٹ نے سماعت کے دوران جیل انتظامیہ کو پھٹکار لگائی تھی۔ سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھ کر عدالت نے کہا تھا کہ سی سی ٹی وی کیمرے میں جو کچھ نظر آرہا ہے وہ پریشان کن اور چونکا دینے والا ہے۔ جب یہ سارا واقعہ ہو رہا تھا تو جیل کے سکیورٹی سسٹم نے اسے روکنے کے لیے کوئی کارروائی کیوں نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ ضمیر کو جھکجھور دینے والا ہے اور ایسے معاملات کو برداشت نہیں کیا جا سکتا۔
Published by:sibghatullah
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔