اپنا ضلع منتخب کریں۔

    کیا سپریم کورٹ کا فیصلہ ریاستوں میں دیئے گئے مخصوص تحفظات کو کرےگا متاثر؟ EWS کا کیا ہوگا؟

    سپریم کورٹ فائل فوٹو

    سپریم کورٹ فائل فوٹو

    ہریانہ میں غالب جاٹ برادری کے لیے ریزرویشن کا مطالبہ دیرینہ مطالبہ ہے۔ 2016 میں ریاست میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت نے جاٹ اور دیگر چار برادریوں کے لیے دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی) کے تحت 10 فیصد ریزرویشن فراہم کرنے کے لیے ایک قانون لایا تھا۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Mumbai | Jammu | Lucknow | Hyderabad | Paharpur
    • Share this:
      یہ واضح نہیں ہے کہ آیا معاشی طور پر کمزور طبقات (EWS) کے لیے 10 فیصد تحفظات کو برقرار رکھنے کا سپریم کورٹ کا فیصلہ ریاستوں کی طرف سے مخصوص ذات اور کمیونٹی گروپوں کے لیے ریزرویشن متعارف کروانے کی کوششوں کے راستے کھول دے گا۔

      اندرا ساہنی کے فیصلے (Indra Sawhney judgment ) نے ریزرویشن کے لیے 50 فیصد کی اوپری حد مقرر کی، اس نے ایسا آئین کے سیکشن 16(4) کے تحت کیے گئے تحفظات کے لیے کیا، جو بنیادی طور پر پسماندہ طبقات بشمول درج فہرست ذاتوں اور قبائل کے لیے ریزرویشن کی اجازت دیتا ہے۔ آئینی عدالتوں، ہائی کورٹس اور خود سپریم کورٹ نے کئی احکامات میں اندرا ساہنی کے فیصلے کا حوالہ دیا ہے۔ اس نے ذات، طبقے اور کمیونٹی گروپس کے لیے ریزرویشن کو ختم کر دیا ہے اور نہ ہی اس فیصلے نے ای ڈبلیو ایس کے لیے ریزرویشن کو مسترد کیا، حالانکہ اس میں کہا گیا ہے کہ یہ سیکشن 16.1 (برابر مواقع کے حق) کے تحت نہیں کیے جا سکتے۔

      اس کا مطلب ہے کہ مختلف ریاستوں کی طرف سے اضافی ریزرویشن کا اعلان کرنے کی کوششیں اب بھی قانونی رکاوٹ کا شکار ہو سکتی ہیں۔ مثال کے طور پر 31 اکتوبر کو کرناٹک حکومت نے درج فہرست ذات کے لیے ریزرویشن میں 15 فیصد سے 17 فیصد اور درج فہرست قبائل کے ریزرویشن کو 3 فیصد سے بڑھا کر 7 فیصد کرنے کی اطلاع دی۔ کرناٹک کے قانون اور پارلیمانی امور کے وزیر جے سی مدھوسوامی نے کہا کہ آرڈیننس کی توثیق کرنے کا بل ریاستی اسمبلی کے سرمائی اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔ یہ کرناٹک میں کل ریزرویشن کو 56 فیصد تک لے جائے گا۔

      14 ستمبر 2022 کو ہیمنت سورین کی زیرقیادت جھارکھنڈ حکومت نے او بی سی، ایس سی اور ایس ٹی کے لیے ریزرویشن بڑھانے کے بل کو منظوری دی، جس سے جھارکھنڈ میں کل ریزرویشن 77 فیصد ہو گیا۔

      یہ بھی پڑھیں: 


      ہریانہ میں غالب جاٹ برادری کے لیے ریزرویشن کا مطالبہ دیرینہ مطالبہ ہے۔ 2016 میں ریاست میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت نے جاٹ اور دیگر چار برادریوں کے لیے دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی) کے تحت 10 فیصد ریزرویشن فراہم کرنے کے لیے ایک قانون لایا تھا۔ اس فیصلے کو پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا۔ جاٹ اور دیگر چار برادریوں کو ریزرویشن دینے سے ریاست میں کل ریزرویشن بڑھ کر 57 فیصد ہو جائے گا۔
      Published by:Mohammad Rahman Pasha
      First published: