ترکی میں زلزلے سے مرنے والوں کی تعداد 24,617 ہوگئی! امدادی کارروائیاں جاری
انطاکیہ میں سڑک پر ایمبولینس دیکھنا معمول بن گیا ہے۔
انطاکیہ کے وہ مکانات جو کسی نہ کسی طرح زلزلے کی شدت سے محفوظ رہ گئے، انہیں منہدم کیا جا رہا ہے کیونکہ یہ لوگوں کے لیے خطرناک ہو گیا۔ لوگ غم زدہ دل سے اپنے گھروں کو تباہ ہوتے دیکھ رہے ہیں۔
زلزلہ زدہ ترکی کے انطاکیہ میں ریسکیو اور سرچ ٹیم لوگوں کو بچانے کے لیے ہمہ وقت متحرک ہے، کیونکہ ملک میں ہلاکتوں کی تعداد 24,617 تک پہنچ گئی ہے۔ انطاکیہ ترکی کے خوبصورت شہروں میں سے ایک ہے۔ اب وہ ملبے کا ڈھیر بن چکا ہے۔ رہائشی اپنے خوابوں کے گھروں کی تباہی کو راکھ میں ہوتے دیکھ رہے ہیں۔
انطاکیہ کے وہ مکانات جو کسی نہ کسی طرح زلزلے کی شدت سے محفوظ رہ گئے، انہیں منہدم کیا جا رہا ہے کیونکہ یہ لوگوں کے لیے خطرناک ہو گیا۔ لوگ غم زدہ دل سے اپنے گھروں کو تباہ ہوتے دیکھ رہے ہیں۔ گھروں سے محروم خواتین کھلے آسمان تلے الاؤ کی مدد سے اپنے گھروں سے ملبہ نکلتے دیکھ رہی ہیں۔ لگژری کاریں بھی زلزلے سے نہ بچ سکیں اور ملبے میں تبدیل ہو گئیں۔ ریلیف ریسکیو کام زوروں پر ہے۔ انطاکیہ کی کئی خوبصورت مساجد بھی زلزلے کے جھٹکوں سے نہ بچ سکی اور ترکی کے زلزلے میں تباہ ہو گئی۔ شہر میں خوف و ہراس جیسی صورتحال ہے۔ سڑک پر پولیس اہلکار اور فوج کو ایمبولینسوں اور امدادی کاموں میں مصروف گاڑیوں کو راستہ دیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ انطاکیہ میں سڑک پر ایمبولینس دیکھنا معمول بن گیا ہے۔
دریں اثنا ترکی کی پولیس نے گزشتہ ہفتے کے تباہ کن زلزلے سے تباہ شدہ عمارتوں کو لوٹنے، لوٹ مار کرنے یا متاثرین کو دھوکہ دینے کے الزام میں تقریباً 100 افراد کو گرفتار کیا۔
انادولو ایجنسی نے ٹویٹ کیا کہ ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، اقوام متحدہ کے امدادی سربراہ مارٹن گریفتھس نے اس ہفتے کے شروع میں جنوبی ترکی اور شمال مغربی شام میں آنے والے طاقتور زلزلوں کو رواں صدی کا بد ترین قدرتی آفت کہا ہے۔
Published by:Mohammad Rahman Pasha
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔