اپنا ضلع منتخب کریں۔

    عمر خالد حملہ: دو نوجوانوں نے لی ذمہ داری ، کہا - 'آزادی کا تحفہ دینا چاہتے تھے

    جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے طالب علم عمر خالد: فائل فوٹو۔

    جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے طالب علم عمر خالد: فائل فوٹو۔

    عمر خالد پر حملے کی ذمہ داری لیتے ہوئے دو نوجوانوں نے کہا ہے کہ وہ خالد پر حملہ کر کے یوم آزادی کے موقع پر لوگوں کو آزادی کا تحفہ دینا چاہتے تھے۔

    • Share this:
      گزشتہ پیر کے روز جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے طالب علم عمر خالد پر حملے کی ذمہ داری لیتے ہوئے دو نوجوانوں نے ایک واٹس ایپ ویڈیو جاری کیا ہے۔ اس ویڈیو میں خالد پر حملے کی ذمہ داری لیتے ہوئے دونوں نے کہا ہے کہ وہ خالد پر حملہ کر کے یوم آزادی کے موقع پر لوگوں کو آزادی کا تحفہ دینا چاہتے تھے۔

      انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق، واٹس ایپ پر شئیر ہو رہے اس 4 منٹ کے ویڈیو میں ان دونوں نوجوانوں نے اپنے نام سرویش شاہ پور اور نوین دلال بتایا ہے۔ اس ویڈیو میں ایک شخص نے اپنے ہاتھ میں ترنگا جھنڈا لے رکھا ہے۔ ویڈیو میں ان دونوں کا کہنا ہے کہ خالد پر حملہ کر کے وہ 15 اگست کے موقع پر لوگوں کو تحفہ دینا چاہتے تھے۔

      شاہ پور اور دلال نے کہا ہے کہ حملہ کی ذمہ داری ان پر ہے اور انہوں نے پولیس سے یہ بھی کہا ہے کہ وہ حملے کی تحقیقات میں دوسروں کو پریشان نہ کریں۔ ان مبینہ حملہ آوروں نے کہا ہے کہ وہ 17 اگست کو سکھ انقلابی کرتار سنگھ سرابھا کے گھر کے سامنے خودسپردگی کریں گے۔

      خصوصی سیل کے ایک پولیس آفیسر نے کہا ہے کہ اگر ان کے دعوے درست پائے گئے تو پولیس انہیں گرفتار کر لے گی۔ پولیس جمعرات کے روز ہی سے ان دونوں کی تلاش میں ہے۔

      واضح ہو کہ جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے طالب علم عمر خالد پر پیر کے روز دہلی کے کانسٹی ٹیوشن کلب کے باہر کچھ نامعلوم افراد نے حملہ کیا تھا۔ خالد نے الزام لگایا تھا کہ ان لوگوں نے انہیں گولی مارنے کی بھی کوشش کی لیکن وہ بچ گئے۔
      First published: