عمر خالد پر حملہ کرنے والے حملہ آوروں کو حراست میں لیا گیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق ملزموں نے کچھ دن پہلے ویڈیو جاری کرکے دعوی کیا تھا کہ انہوں نے ہی عمر خالد پر گولی چلائی تھی۔ انہیں دہلی پولیس کی اسپیشل سیل نے پنجاب سے حراست میں لیا گیا ہے۔
اسپیشل سیل دونوں حملہ آوروں و لیکر دہلی پہنچ چکی ہے۔ ملزموں کے نام درویش اور نوین ہیں۔ پولیس دونوں سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔
غور طلب ہے کہ عمر خالد پر کانسٹیٹیوشن کلب کے باہر اس وقت حملہ ہوا تھا جب وہ اپنے کچھ دوستوں کے ساتھ کلب کے باہر چائے پی رہے تھے۔ تبھی ایک آدمی نے پیچھے سے آکر ان کی گردن پکڑ لی۔
حملے کے بعد خالد نے کہا تھا ، " میں نے نوٹس کیا کہ اس کے ہاتھ میں ایک بندوق ہے تو میں نے اس کا ہاتھ پکڑنے کی کوشش کی۔ میں ڈرا ہوا تھا کیونکہ وہ مجھے شوٹ کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔ اس نے مجھے دھکا دیکر زمین پر گرا دیا۔ اس کے بعد اس نے مجھے مارا۔ جب میرے دوستوں نے اسے بھگانے کی کوشش کی تو وہ بندوق پھینک کر فرار ہو گیا۔ میں نے دور سے گولی چلنے کی آواز سنی ۔ ظاہر ہے اس بندوق سے گولی چلائی گئی تھی"۔
عمر خالد "خوف سے آزادی" نام کے ایک پروگرام میں شامل ہونے کیلئے کانسٹی ٹیوشن کلب آئے تھے۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔