یوپی ضمنی انتخابات: مین پوری اور رام پور صدر میں ایس پی، کھٹولی میں آر ایل ڈی آگے، تازہ ترین تفصیلات
کھٹولی اسمبلی حلقہ میں 5 دسمبر کو 56.46 فیصد پولنگ ہوئی تھی
اگرچہ ضمنی انتخابات کے نتائج سے مرکز کے ساتھ ساتھ اتر پردیش میں بھی حکومت پر زیادہ فرق نہیں پڑے گا کیونکہ دونوں جگہوں پر بی جے پی کو آرام دہ اکثریت حاصل ہے، لیکن جیت کی اس دوڑ میں جیتنے والے کو نفسیاتی فائدہ دے گی۔ جو کہ 2024 کے عام انتخابات تک محسوس کیا جاسکتا ہے۔
سماج وادی پارٹی کی امیدوار ڈمپل یادو نے مین پوری لوک سبھا حلقہ میں آرام دہ برتری حاصل کی ہے، جب کہ اتر پردیش میں ضمنی انتخابات کے رجحانات کے مطابق کھٹولی اور رام پور صدر سیٹوں پر آر ایل ڈی اور ایس پی کے نامزد امیدوار آگے ہیں۔ جہاں یادو نے اپنے قریبی حریف بی جے پی امیدوار رگھوراج سنگھ شاکیہ پر 35,574 ووٹوں کی برتری حاصل کی ہے، وہیں آر ایل ڈی کے مدن بھیا کھٹولی میں بی جے پی کے راج کمار سینی پر 1,387 ووٹوں سے آگے ہیں۔ الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ میں تازہ ترین تفصیلات بھی پیش کی جارہی ہے۔
رامپور صدر سے سماج وادی پارٹی کے امیدوار عاصم راجہ بی جے پی کے آکاش سکسینہ پر 3,224 ووٹوں کے فرق سے آگے ہیں۔ ان سیٹوں کے لیے 5 دسمبر کو ضمنی انتخابات ہوئے تھے۔ مین پوری پارلیمانی حلقے میں 54.01 فیصد ووٹنگ درج کی گئی تھی۔ جو ایس پی کے سرپرست ملائم سنگھ یادو کی موت کے بعد خالی ہوا۔ کھٹولی اسمبلی حلقہ میں 5 دسمبر کو 56.46 فیصد پولنگ ہوئی تھی جبکہ رام پور صدر میں 33 فیصد کم پولنگ ہوئی تھی۔ رام پور صدر اور کھٹولی میں ضمنی انتخابات ایس پی ایم ایل اے اعظم خان اور بی جے پی ایم ایل اے وکرم سنگھ سینی کو مختلف معاملات میں الگ الگ عدالتوں کی طرف سے سزا سنائے جانے کے بعد نااہل قرار دینے کی وجہ سے ضروری ہو گئے تھے۔ ضمنی انتخابات میں حکمراں بی جے پی اور اپوزیشن سماج وادی پارٹی-راشٹریہ لوک دل (RLD) اتحاد کے درمیان براہ راست مقابلہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) اور کانگریس میدان میں نہیں ہیں۔
اعظم گڑھ اور رام پور لوک سبھا ضمنی انتخاب میں شکست کے بعد مین پوری پارلیمانی اور رام پور اور کھٹولی اسمبلی کے ضمنی انتخابات اکھلیش یادو کی قیادت والی پارٹی اور اس کی حلیف آر ایل ڈی کے لیے اہم ہو گئے ہیں۔ جو ایس پی کے گڑھ سمجھے جاتے ہیں۔
اگرچہ ضمنی انتخابات کے نتائج سے مرکز کے ساتھ ساتھ اتر پردیش میں بھی حکومت پر زیادہ فرق نہیں پڑے گا کیونکہ دونوں جگہوں پر بی جے پی کو آرام دہ اکثریت حاصل ہے، لیکن جیت کی اس دوڑ میں جیتنے والے کو نفسیاتی فائدہ دے گی۔ جو کہ 2024 کے عام انتخابات تک محسوس کیا جاسکتا ہے۔
Published by:Mohammad Rahman Pasha
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔