پیر کے روز پارلیمنٹ میں آسام میں جاری نیشنل رجسٹر آف سٹیزن( این آر سی) کے حتمی مسودہ پر ہنگامہ شروع ہو گیا۔ ترنمول کانگریس کے ارکان پارلیمنٹ نے این آر سی کی فہرست سے 40 لاکھ لوگوں کے نام غائب ہونے کے مسئلہ پر راجیہ سبھا میں ہنگامہ کیا جس سے ایوان کی کارروائی دو بار ملتوی کرنی پڑی۔ لوک سبھا میں بھی اپوزیشن ارکان اس کی مخالفت میں نعرہ بازی کرتے رہے۔
این آر سی مسودہ پر لوک سبھا میں بحث کے دوران وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے اپوزیشن پارٹیوں کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ میں اپوزیشن سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ اس میں مرکز کا کیا رول ہے؟ یہ سپریم کورٹ کی نگرانی میں ہو رہا ہے۔ ایسے حساس معاملوں پر سیاست نہیں ہونی چاہئے۔
وزیر داخلہ نے یہ بھی کہا کہ یہ مسودہ ہے، یہ حتمی این آر سی نہیں ہے۔ اس کے بعد بھی دعویٰ کیا جا سکتا ہے۔ جنہیں لگتا ہے کہ ان کا نام اس میں ہونا چاہئے وہ این آر سی میں دعویٰ کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملہ پر پارلیمنٹ میں ہنگامہ کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ جس کا بھی نام مسودہ میں نہیں ہے اسے دعویٰ کرنے کا کافی موقع دیا جائے گا۔
خیال رہے کہ لوک سبھا میں کانگریس، ترنمول کانگریس اور لیفٹ نے یہ معاملہ اٹھایا تھا۔ وزیر داخلہ کے جواب سے غیر مطمئن اپوزیشن نے لوک سبھا سے واک آوٹ کیا۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔