نئی دہلی۔ جیسا کہ اندیشہ تھا آج سے شروع ہو رہے پارلیمنٹ اجلاس میں اتراکھنڈ مسئلے کو لے کر دونوں ایوانوں میں زوردار ہنگامہ مچا۔ اس کے لئے کانگریس کو بائیں بازو، جے ڈی یو اور دوسری اپوزیشن جماعتوں کا بھی ساتھ ملا۔ اپوزیشن نے دونوں ایوانوں میں حکومت کو گھیرا اور جم کر نعرے بازی کی۔
راجیہ سبھا میں کارروائی شروع ہوتے ہی کانگریس لیڈر غلام نبی آزاد نے ایوان میں اتراکھنڈ پر بحث کرائے جانے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اروناچل میں بھی کانگریس کی منتخب حکومت کو گرایا گیا۔ ملک میں جمہوریت کی توہین ہو رہی ہے۔ مرکز جان بوجھ کر اپوزیشن کو بھڑکا رہا ہے۔
اس پر پارلیمانی امور کے وزیر مملکت مختار عباس نقوی نے کہا کہ کورٹ میں چل رہے معاملے پر بحث نہیں کرائی جا سکتی۔ مختار نے شور شرابے کے درمیان کہا کہ یہ (اپوزیشن) مودی حکومت کو اچھا کام کرتے نہیں دیکھ سکتے۔
بحث کرائے جانے کی مانگ کو لے کر کانگریس ممبران پارلیمنٹ ویل تک آ گئے اور جمہوریت کے قاتلوں شرم کرو کے نعرے لگانے لگے۔ ڈپٹی چیئرمین کی مداخلت پر بھی ممبر پارلیمنٹ پرسکون نہیں ہوئے۔ اس کے چلتے ایوان کی کارروائی 12 بجے تک ملتوی کرنی پڑی۔
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔