اپنا ضلع منتخب کریں۔

    اے ایم یو کے جنید کو یو پی ایس سی میں ملا تیسرا رینک، ماں۔ باپ کو اس لئے نہیں تھا بیٹے پر بھروسہ

    جنید یوپی کے نگینہ کے رہنے والے ہیں۔ ان کے والد پیشے سے وکیل ہیں

    جنید یوپی کے نگینہ کے رہنے والے ہیں۔ ان کے والد پیشے سے وکیل ہیں

    جنید یوپی کے نگینہ کے رہنے والے ہیں۔ ان کے والد پیشے سے وکیل ہیں

    • Share this:
      ویسے تو زکوٰتہ فاونڈیشن کے تعاون سے 18 مسلم لڑکوں اور لڑکیوں نے یو پی ایس سی کا امتحان پاس کیا ہے لیکن ان سب کے درمیان جیند احمد ایک ایسے امیدوار ہیں جنہوں نے یو پی ایس سی کے نتائج میں تیسرا رینک حاصل کیا ہے۔ جنید یوپی کے نگینہ کے رہنے والے ہیں۔ ان کے والد پیشے سے وکیل ہیں۔ وہیں، جنید کی دو بہن اور دو بھائی ہیں۔ سب سے چھوٹا بھائی بارہویں کلاس میں پڑھتا ہے۔

      جیند کی پڑھائی اے ایم یو سے ہوئی ہے۔ وہیں، انجینئرنگ کی پڑھائی ایک پرائیویٹ کالج سے کی ہے۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے جنید نے بتایا’’ دسویں اور بارہویں میں میرے 60 فیصد ہی نمبر آئے تھے۔ میں پڑھنے میں کمزور تھا۔ حالانکہ گزشتہ سال 2018 میں میرا سلیکشن آئی آر ایس کے لئے ہو گیا تھا۔ لیکن نہ جانے کیوں مجھے لگتا تھا کہ سماج کی خدمت کے لئے آئی اے ایس سے اچھی کوئی سروس نہیں ہے‘‘۔

      وہ کہتے ہیں کہ’’ میں نے اپنا یہ خیال جب اپنے والدین کو بتایا تو انہوں نے فورا ہی کہا کہ تم پڑھتے تو ہو نہیں ، پھر آئی اے ایس کیسے بنو گے۔ لیکن جنون تھا تو پورے چار سال اس کی تیاری میں مصروف رہا اور آج اللہ نے اس کا صلہ مجھے دے دیا ہے‘‘۔

      زکوٰۃ فاؤنڈیشن کے تعاون سے کامیاب ہونے والے امیدواروں کی فہرست
      زکوٰۃ فاؤنڈیشن کے تعاون سے کامیاب ہونے والے امیدواروں کی فہرست


      یو پی ایس سی میں تیسرا رینک حاصل کرنے والے جنید اپنی نجی زندگی کے بارے میں بتاتے ہوئے کہتے ہیں کہ انہیں کرکٹ کھیلنا بہت پسند ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ ’’ میں اسکول۔ کالج میں اپنی ٹیم کا کپتان بھی رہا ہوں۔ ویسے مجھے سویمنگ کرنا بھی اچھا لگتا ہے۔ میں کالج میں اینٹی ریگنگ ٹیم کا سربراہ بھی رہا ہوں۔ میری ایک بہن کی شادی ہو گئی ہے جبکہ دوسری بہن ابھی جاب کرتی ہے‘‘۔

      ناصر حسین کی رپورٹ
      First published: