امریکہ نے مذہبی آزادی پر جاری رپورٹ کے بہانے بی جے پی کو بنایا نشانہ، وی ایچ پی، بجرنگ دل کا بھی ہوا ذکر، ہندوستان نے کہا سب کچھ جانبدارانہ

امریکہ نے مذہبی آزادی پر جاری رپورٹ کے بہانے بی جے پی کو بنایا نشانہ

امریکہ نے مذہبی آزادی پر جاری رپورٹ کے بہانے بی جے پی کو بنایا نشانہ

US Religious Freedom Report: وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے کہا کہ بین الاقوامی مذہبی آزادی پر امریکی محکمہ خارجہ کی 2022 کی رپورٹ 'غلط معلومات اور غلط فہمی' پر مبنی ہے۔ امریکہ نے اپنی مذہبی رپورٹ میں ہندوستان کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے بارے میں بھی انتہائی سخت تبصرے کیے ہیں۔ اس میں تقریباً 28 مقامات پر بی جے پی کا ذکر کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) کا 24 بار اور بجرنگ دل کا 7 بار ذکر کیا گیا ہے۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • New Delhi, India
  • Share this:
    نئی دہلی: امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے 15 مئی کو سال 2022 کی امریکی مذہبی آزادی کی رپورٹ جاری کی گئی۔ امریکہ کی اس رپورٹ میں الزام لگایا گیا ہے کہ ہندوستان میں مذہبی برادریوں کو عام طور پر کھلے عام نشانہ بنایا جاتا ہے۔ واشنگٹن میں منعقدہ پروگرام کے دوران امریکی محکمہ خارجہ کی طرف سے جاری کی گئی اس رپورٹ پر ہندوستان نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ اس رپورٹ کو یکسر مسترد کرتے ہوئے اسے 'متعصبانہ' قرار دیا گیا ہے۔

    انڈیا ٹوڈے میں شائع رپورٹ کے مطابق وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے کہا کہ ہم بین الاقوامی مذہبی آزادی سے متعلق امریکی محکمہ خارجہ کی 2022 کی رپورٹ کے اجراء سے آگاہ ہیں۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ ایسی رپورٹس اب بھی غلط معلومات اور غلط فہمی پر مبنی ہیں۔ وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ایسی رپورٹس 'غلط معلومات اور غلط فہمی' پر مبنی ہیں۔ امریکی محکمہ خارجہ کی اس سالانہ رپورٹ میں ہندوستان میں مذہبی اقلیتوں پر مبینہ حملوں کو درج کیا گیا ہے اور ایسے واقعات پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ کی اس رپورٹ میں لگائے گئے الزامات کو ہندوستان نے مسترد کرتے ہوئے اس رپورٹ کو حوصلہ افزا اور جانبدارانہ قرار دیا ہے۔ رپورٹ کے حوالے سے میڈیا سے گفتگو میں امریکی محکمہ خارجہ نے ہندوستان کے بارے میں کہا ہے کہ یہاں مذہبی اقلیتوں کے خلاف مظالم کا سلسلہ جاری ہے اور امریکی حکومت ہندوستانی حکومت کو اس بارے میں خبردار کرتی رہے گی۔

    Manipur Violence: منی پور میں تشدد کی وجوہات کا پتہ لگائے گا کانگریس کی تین رکنی ٹیم، 60 سے زیادہ لوگوں کی ہوئی تھی موت

    سوڈان میں موجودکویت اوراردن کے سفارت خانوں پرحملے، کیااس سےسوڈان کی امیج مزید ہوگی خراب؟

    اس پر ہندوستان نے امریکی رپورٹ پر سخت تنقید کی ہے۔ ہندوستان نے کہا کہ کچھ امریکی عہدیداروں کے حوصلہ افزائی اور متعصبانہ تبصرے صرف ان رپورٹس کی ساکھ کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ ہم امریکہ کے ساتھ اپنی شراکت کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، اور ہم تشویش کے مسائل پر کھل کر بات کرتے رہیں گے۔

    دنیا بھر کے ممالک میں مذہبی آزادی کی صورتحال کو دستاویز کرنے والی رپورٹ پیر کو جاری کی گئی۔ پروگرام میں خصوصی سفیر کے طور پر مدعو کیے گئے راشد حسین نے روس، چین اور افغانستان کا بھی ذکر کیا جہاں مذہبی برادریوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔ دریں اثنا، ہندوستان کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کے ہری دوار میں مذہبی رہنماؤں نے مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقریر کا استعمال کیا ہے. اس کی سفیر نے مذمت کی۔

    رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ 27 جون کو پولیس نے حقائق کی جانچ کرنے والی ویب سائٹ آلٹ نیوز کے شریک بانی صحافی محمد زبیر کو 2018 میں پوسٹ کی گئی ایک ٹوئٹ کے لیے گرفتار کیا، جس میں کہا گیا تھا کہ پولیس نے 'جان بوجھ کر ہندوؤں کی توہین کی ہے۔

    اس کے علاوہ 15 اگست کو گجرات میں مسلم خاتون بلقیس بانو کی عصمت دری اور 2002 میں اس کے خاندان کے 14 افراد کو قتل کرنے کے مجرم 11 افراد کو 15 سال قید کاٹنے کے بعد رہا کر دیا گیا۔

    امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کی طرف سے سالانہ 'رپورٹ آن انٹرنیشنل ریلیجیئس فریڈم' جاری کی گئی، جو دنیا بھر کے ممالک میں مذہبی آزادی کی حالت کو دستاویز کرتی ہے۔
    Published by:sibghatullah
    First published: