اپنا ضلع منتخب کریں۔

    انسانیت شرمسار! بٹے کی لاش کو کندھے پر لاد کر25 KMپیدل چلا باپ، وجہ کردے گی حیران

    Allahabad news: بیٹے کی لاش dead body کو کندھوں پر اٹھائے مجبور باپ کی یہ تصویر یوپی کے نظام صحت کی بھی پول کھول رہی ہے۔ دراصل اسپتال انتظامیہ کی انسانیت کتنی ختم ہو چکی ہے۔

    Allahabad news: بیٹے کی لاش dead body کو کندھوں پر اٹھائے مجبور باپ کی یہ تصویر یوپی کے نظام صحت کی بھی پول کھول رہی ہے۔ دراصل اسپتال انتظامیہ کی انسانیت کتنی ختم ہو چکی ہے۔

    Allahabad news: بیٹے کی لاش dead body کو کندھوں پر اٹھائے مجبور باپ کی یہ تصویر یوپی کے نظام صحت کی بھی پول کھول رہی ہے۔ دراصل اسپتال انتظامیہ کی انسانیت کتنی ختم ہو چکی ہے۔

    • Share this:
      اتر پردیش کے شہر سنگم سے مشہور پریاگ راج میں انسانیت کو شرما دینے والی تصویر سامنے آئی ہے۔ اپنے 14 سالہ بیٹے کی لاش کو کندھوں پر اٹھائے مجبور باپ کی یہ تصویر یوپی کے نظام صحت کی بھی پول کھول رہی ہے۔ دراصل اسپتال انتظامیہ کی انسانیت کتنی ختم ہو چکی ہے، اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ ایک بے بس باپ کو اپنے بیٹے کی لاش کندھے پر اٹھا کر تقریباً 25 کلومیٹر کا سفر طے کرنا پڑتا ہے اور اس دوران راہگیر تماشائی بنے رہتے ہیں۔

      دراصل معاملہ سنگم شہر کے ایس آر این اسپتال کا ہے جہاں منگل کو ایک بے بس باپ اپنے بیٹے کے علاج کے لیے پہنچا تھا لیکن علاج کے دوران بچے کی موت ہوگئی۔ لاکھ منتیں کرنے کے بعد بھی جب اسپتال انتظامیہ کی جانب سے ایمبولینس کا انتظام نہ کیا گیا تو غریب اور لاچار باپ کے پاس بیٹے کی میت کو کندھے پر اٹھانے کے علاوہ کوئی چارہ نہ تھا۔
      اسپتال سے نہیں ملی ایمبولینس تو ماں کی لاش کو لکڑی سے باندھ بائیک پر گھر لے گئے بیٹے۔۔

      بیٹے کی موت کے بعد پیسوں کی کمی کے باعث بے بس باپ بیٹے کی لاش کندھے پر رکھ کر گھر روانہ ہوگیا۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ اس بے بس باپ نے بیٹے کی لاش کو اپنے کندھے پر ایس آر این اسپتال سے کرچنا تھانہ علاقے کے دیہا گاؤں تک پہنچایا اور اس دوران اس نے 25 کلومیٹر کا سفر کیا۔ جب باپ بیٹے کی لاش اٹھاتے ہوئے تھک جاتا تو ماں اسے کندھوں پر اٹھا کر لے جاتی۔

      وہیل چیئر پر Food Delivery کرتے شخص کا ویدیو ہوا وائرل، لوگوں نے کہا، کچھ بھی ناممکن نہیں

      یہ واقعہ اس بات کی بھی مثال ہے کہ کس طرح لوگوں کی انسانیت ختم ہوتی جارہی ہے کیونکہ جب بے بس باپ بیٹے کی میت کو کندھے پر اٹھا کر گھر جا رہا تھا تو راستے میں کوئی اس کی مدد کے لیے آگے نہیں آیا۔ اس بے سہارا خاندان کو کسی بھی طرح کا سہارا نہیں ملا۔ ہجوم اس بے بس باپ اور ماں کو دیکھتا رہا لیکن کسی نے بیٹے کی لاش گھر لے جانے کی زحمت نہیں کی۔
      Published by:Sana Naeem
      First published: