چترکوٹ: اب تک آپ نے گوگل کی طرح جواب دینے والے کئی بچوں کو سنا ہوگا جو پلک جھپکتے ہی ہر سوال کا جواب دے دیتے ہیں۔ ایسی ہی ایک لڑکی اتر پردیش کے ضلع چترکوٹ کی ہے، سورنیما صرف ساڑھے چال سال کی عمر میں آئی اے ایس اور آئی پی ایس کے امتحانات میں پوچھے گئے سوالات کے جواب دے کر سب کو حیران کر دیتی ہے۔ اگر اسے چلتا پھرتا گوگل کہا جائے تو کوئی حیرانی کی بات نہیں ہوگی۔
جس عمر میں بچوں میں ذہانت پیدا ہوتی ہے۔ اس عمر میں سورنیما نے نئی نسل کے بچوں کے لیے ایک منفرد مثال قائم کی ہے۔ چترکوٹ ضلع کے رہنے والے پرائیویٹ ٹیچر دھرم راج پٹیل کی ساڑھے چار سالہ بیٹی سورنیما، جو اپنے تیز دماغ سے سب کو حیران کر دیتی ہے۔ سورنیما کو ملک اور بیرون ملک کے نقشے کی سمجھ ہے۔ اس کے علاوہ وہ جنرل نالج کے سوالات کے جوابات پلک جھپکتے ہی دے دیتی ہیں۔ پہلا بزنس فیل، پھر ملا آئیڈیا، تو ان دو لڑکوں نے کھڑی کر دی 40 ہزار کروڑ کی کمپنی
سورنیما نقشے پر موجود ممالک کے نام فوراً بتا دیتی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی اسے ریاست کے تمام اضلاع کے نام اور وزیر اعلیٰ اور وزیر اعظم کے نام یاد ہیں۔ ملک کی تمام ریاستوں اور ان کے دارالحکومتوں اور ان کے وزرائے اعلیٰ کے نام حفظ کر لیے ہیں۔ سورنیما دنیا کے تمام ممالک کے ناموں اور جھنڈوں اور کرنسی کو پہچانتی ہے۔ جہاں اس عمر کے بچے اپنا نام بتانے سے کتراتے ہیں، وہی ساڑھے چار سال کی سورنیما تیز ذہانت کا تعارف دے رہی ہے۔ سورنیما کا کہنا ہے کہ اسے پڑھنا پسند ہے، اس نے سب کچھ حفظ کر لیا ہے اور وہ پڑھائی کے بعد آئی اے ایس بننا چاہتی ہے۔
جھنڈا دیکھ کر بتا دیتی ہے ملکوں کے نام سورنیما کے والد دھرم راج پٹیل کا کہنا ہے کہ ان کی بیٹی کو یہ سب باتیں ڈھائی سال کی عمر سے ہی معلوم تھیں، وہ ایک ٹیچر ہیں۔ اسی لیے اسے ہمیشہ جنرل نالج اور سوشل اسٹڈیز جیسے نقشے کے بارے میں بتایا جاتا تھا۔ جسے وہ حفظ کرتی تھی اور ہفتوں بعد بھی جب اس سے پوچھتا تھا تو جلدی جلدی جواب دیتی تھی۔ لیکن درمیان میں اس کی طبیعت بگڑ گئی تھی۔ جس کی وجہ سے کئی مہینوں تک اس کا علاج چلتا رہا جس کی وجہ سے وہ اسکول میں داخلہ نہیں لے سکی۔ لیکن بیمار ہونے کے بعد بھی سورنیما جنرل نالج، ملکوں کے نام، اپنے ملک کے وزیر اعظم، اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ اور اتر پردیش کے اضلاع کے نام بہت جلد بتا دیتی ہے۔
بیماری کے وقت جب اس کا علاج کرانے جاتے تھے تو وہاں کے ڈاکٹر ان کی بیٹی سے بات کرتے ہوئے خوش ہوتے تھے اور ان کی بیٹی ان کے سوالوں کا فوراً جواب دیتی تھی۔ جس کی وجہ سے وہاں کے ڈاکٹروں نے اس کے علاج کی فیس بھی کم کر دی۔ یہاں تک کہ جس اسکول میں اس نے داخلہ لیا ہے اس کی انتظامیہ نے بھی اس کی فیس معاف کرنے کا اعلان کیا ہے۔
پل بھر میں دیتی ہے جواب سورنیما کے چچا سریندر کمار کا کہنا ہے کہ وہ ایک پرائمری اسکول ٹیچر ہیں۔ پڑھاتے ہوئے جب اسے کسی ریاست کے دارالحکومت کا علم نہ ہو یا کسی ملک کے نقشے کا علم نہ ہو تو وہ گوگل پر سرچ کرنے کے بجائے براہ راست اپنی بھتیجی کو کال کرتے ہیں اور جواب مل جاتا ہے۔ کیونکہ گوگل میں سرچ کرنے میں وقت لگتا ہے لیکن بھتیجی کو فون کرنے پر فوراً جواب مل جاتا ہے۔
Published by:sibghatullah
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔