لکھنؤ۔ اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ UP CM Yog Adityanath کو جان سے مارنے کی دھمکی threat موصول ہوئی ہے۔ ملزم نے ڈائل 112 پر پیغام بھیجا ہے جس میں سی ایم یوگی کو جان سے مارنے کی دھمکی دی گئی ہے۔ پولیس نے اس معاملے میں کیس درج کرلیا ہے۔ یوپی اے ٹی ایس سمیت تمام ایجنسیوں کو اس کی اطلاع دے دی گئی ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق، سی ایم یوگی کو 23 اپریل کی رات 8.22 بجے یوپی-112 ہیڈکوارٹر میں سوشل میڈیا کے واٹس ایپ ڈیسک پر دھمکی آمیز پیغام ملا تھا۔ اس پیغام میں لکھا گیا تھا، 'یوگی سی ایم کو مار دوں گا جلد ہی ۔'وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو دھمکی ملنے کے بعد تحقیقاتی ایجنسیاں الرٹ ہوگئی ہیں۔
کب بیٹے اسد احمد کی قبر پر گئی ماں شائستہ پروین، کون تھا ساتھ اور کیسے پہنچی قبرستان، جانئے ہر تفصیلعتیق احمد اور بھائی اشرف کے قتل کے بعد یوگی آدتیہ ناتھ کا پہلا بیان، جانئے کچھ کہا...بتا دیں کہ یہ پہلی بار نہیں ہوا ہے۔ اس سے پہلے بھی سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ کو جان سے مارنے کی دھمکیاں مل چکی ہیں۔ حال ہی میں ایک ہفتہ قبل سی ایم یوگی کو فیس بک کے ذریعے جان سے مارنے کی دھمکی دی گئی تھی۔ یہ فیس بک پوسٹ باغپت کے ایک نوجوان کے پروفائل سے شیئر کی گئی تھی۔ اس پوسٹ میں سی ایم یوگی کو گولی سے مارنے کی دھمکی دی گئی تھی جس کے بعد یہ پوسٹ سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہوگئی تھی۔ اس معاملے میں کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے ملزم نوجوان کو گرفتار کر لیا تھا۔
وہیں اس سے پہلے بھی سی ایم یوگی کو بم سے اڑانے کی دھمکی دی گئی تھی۔ لکھنؤ کے عالم باغ علاقے میں رہنے والے دیویندر تیواری کے گھر سے ایک بیگ میں دھمکی آمیز خط ملا تھا۔ جس میں وزیر اعلیٰ یوگی اور دیویندر تیواری کو بم سے اڑانے کی دھمکی دی گئی تھی۔ دیویندر نے غیر قانونی مذبح خانوں کے خلاف عدالت میں پی آئی ایل دائر کی ہے۔ جن کے بارے میں یہ دھمکی دی گئی تھی۔ دیویندر کے گھر سے ملے خط میں کہا گیا تھا کہ باقی لوگوں کا سر قلم کر دیا گیا ہے۔ اب آپ دونوں (سی ایم یوگی اور دیویندر) کو بموں سے اڑا دیا جائے گا۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔