ملک میں غیر منظم کامگارو کا ڈیٹا بیس تیار کرنے اور ان کام گار مزدور طبقے تک فلاحی اسکیموں کا فائدہ پہنچانے کے مقصد سے مرکزی حکومت نے ای شرم پورٹل (e-shram portal) کی شروعات کی تھی لیکن یو پی حکومت کی جانب سے ای شرم کارڈ (E-shram card registration) حاصل کرنے والوں کے کھاتے میں گزارا بھتہ رقم ٹرانسفر کرنے کے بعد اب یو پی میں ای شرم کارڈ بنوانے کے لیے بے روزگار اور مزدور طبقے کے لوگوں میں افراتفری کا ماحول ہے۔ ای شرم کارڈ رجسٹریشن کے لیے ان دنوں علاقے کے جن سویدھا مراکز پر اٹھارہ سال سے لیکر ساٹھ برس تک کے لوگوں کی بھیڑ نظر آ رہی ہے۔ 31 دسمبر کو لکھنؤ کے لوک بھون میں منعقدہ پروگرام میں سی ایم یوگی نے صوبے کے تقریباً ڈیڑھ کروڑ ای شرم کارڈ والوں کے کھاتے میں ایک ایک ہزار روپیے کی رقم ٹرانسفر کی ہے۔
صوبائی حکومت کی جانب سے کارڈ اکاؤنٹ ہولڈر کے کھاتے میں امداد کی رقم آنے کے بعد اب شرم پورٹل پر ریجسٹریشن کے لیے لوگوں کی لمبی قطاریں لگ رہی ہے۔ وہیں مقامی ایمپلائمنٹ ایکسچینج کے اعلیٰ افسران کے مطابق ای شرم پورٹل پر ریجسٹریشن کے ساتھ ہی امپلائمنٹ دفتر میں رجسٹریشن registration کرانے والوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے متعلقہ محکمے کے زمہ دار افسران کا کہنا ہے کہ کووڈ Covid-19 pandemic کے بعد سے بدلے حالات میں بے روزگاروں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے اس لیے بے روزگار اور مزدور اور کامگار طبقہ سرکاری اسکیموں کا فائدہ حاصل کرنے کے لیے بڑی تعداد میں رجسٹریشن کروانے کے لیے آگے آ رہا ہے۔
غور طلب ہے کہ ای شرم کارڈ والوں کے کھاتوں میں گزارے بھتے کی رقم جاری کرنا یو پی حکومت کی سماج کے کام گار مزدور اور کمزور طبقے کی مدد کی کوشش ہے یا پھر انتخابی ماحول میں ووٹروں کو لبھانے کی کوشش یہ تو وقت بتائیگا لیکن امداد کی معمولی سی رقم حاصل کرنے کے لیے بھی لوگوں میں مچی دوڑ صوبے میں بے روزگاروں کی تعداد اور حالات بیان کرنے کے لیے کافی ہے۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔