سی اے اے احتجاج: یوپی کے 12 اضلاع میں انٹرنیٹ بند، صوبے میں 31 جنوری تک دفعہ 144 نافذ
شہریت ترمیمی قانون کو لیکر ہو رہے احتجاجی مظاہرے کے مد ںظر انتظامیہ نے یوپی کے 12 اضلاع میں انٹرنیٹ خدمات کو بند کردیا ہے۔
- News18 Urdu
- Last Updated: Dec 20, 2019 09:19 AM IST

شہریت ترمیمی قانون کو لیکر ہو رہے احتجاجی مظاہرے کے مد ںظر انتظامیہ نے یوپی کے 12 اضلاع میں انٹرنیٹ خدمات کو بند کردیا ہے۔
شہریت ترمیمی قانون کو لیکر ہو رہے احتجاجی مظاہرے کے مد ںظر انتظامیہ نے یوپی کے 12 اضلاع میں انٹرنیٹ خدمات کو بند کردیا ہے۔ اطلاع کے مطابق یوپی کے غازی آباد مین جعمرات کی رات 10 بجے سے 24 گھنٹے کیلئے انٹرنیٹ خدمات کو روک دیا گیا ہے۔ ساتھ ہی پریاگ راج میں بھی 19 دسمبرکی دیر شام سے لیکر 20 دسمبر کی صبح 10 بجے تک کیلئے انٹرنیٹ خدمات معطل کردی گئی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی لکھنؤ ، مؤ، وارانسی، سنبھل سمیت 12 ضلاع میں انٹرنیٹ بند کردیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی انتطامیہ نے پوری ریاست میں 31 جنوری تک دفعہ 144 نافذ کردی ہے۔
بتایا جارہا ہے کہ یہ کارروائی فرقہ وارانہ امن اور ہم آہنگی کونقصان پہنچانےکے مقصد سے سوشل میڈیا پر نفرت انگیز پیغامات پر قابو پانے کیلئے کی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی سیکیورٹی کے پیش نظر لکھنؤ ، بندیل کھنڈ اور الہ آباد یونیورسٹی کے امتحانات بھی اگلے احکامات تک منسوخ کردیئے گئے ہیں۔ یہ امتحانات 20 دسمبر سےشروع ہونے تھے۔
Ghaziabad District Administration: Internet services to be suspended in the district from 10 pm today till 20 December, 10 pm. #CitizenshipAmendmentAct
— ANI UP (@ANINewsUP) December 19, 2019
Internet services suspended in Prayagraj till 10 am tomorrow. #CitizenshipAmendmentAct pic.twitter.com/3MTOcNfW8O
— ANI UP (@ANINewsUP) December 19, 2019
Bareilly District Administration: Internet services to be suspended in the district from 11 pm today till 21 December, 10 am. #CitizenshipAmendmentAct
— ANI UP (@ANINewsUP) December 19, 2019