لکھنؤ: لکھنؤ یونیورسٹی انتظامیہ نے رات 10 بجے کے بعد ہاسٹل میں طلباء کی نقل و حرکت پر پابندی لگا دی ہے۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے یہ قدم ایک روز قبل پولیس اور طلبا کے درمیان تصادم کے بعد اٹھایا ہے۔ ہاسٹل میں باہر کے لوگوں کے داخلے پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے۔ انتظامیہ نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ اگر کوئی طالب علم ان قوانین کی خلاف ورزی کرتا پایا گیا تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ آپ کو بتا دیں کہ جمعہ کی دیر رات لکھنؤ یونیورسٹی میں مختلف ہاسٹلوں کے طلباء نے ہنگامہ کیا تھا۔
دراصل جمعہ کی رات تقریباً 1:30 بجے سبھاش ہاسٹل سے 15 سے زیادہ طلباء چائے پینے نکلے تھے۔ پٹرولنگ پولیس نے طلبا کو روک لیا۔ طلباء اور پولیس کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی۔ طالب علموں کا الزام ہے کہ پولیس اہلکاروں نے انہیں غیر ضروری طور پر مارا پیٹا۔ اس کے بعد طلبا ہاسٹل واپس آگئے اور سبھاش ہاسٹل کے ساتھ ساتھ دیگر ہاسٹل کے تقریباً 70-80 طلبا حسن گنج تھانے پہنچ گئے اور پولیس کے خلاف نعرے بازی شروع کردی۔ یہ سب صبح چار بجے تک چلتا رہا۔ اس کے بعد ایل یو کے عہدیداروں نے موقع پر پہنچ کر طلبا کو سمجھایا اور واپس بھیج دیا۔
یہ بھی پڑھئے: پی ایم
مودی کےخلاف زہر اگلنے والے بلالول بھٹو زرداری کو ہندستانی مسلمان کا منھ توڑ جواب
بڑی خبر: 11 قصورواروں کی رہائی کیس میں بلکیس بانو کو سپریم کورٹ سے جھٹکا، ریویو کیس خارجدھرنے کے دوران طلباء آپس میں لڑ پڑے۔ محمود آباد اور حبیب اللہ ہاسٹل کے طلبا ایک طرف اور لال بہادر شاستری ہاسٹل کے طلبا ایک طرف۔ طلباء کے درمیان کافی دیر تک ہاتھا پائی ہوتی رہی جس میں جونیئر طلباء پر سینئر طلباء کو مارنے کا الزام لگا۔ ایک طالب علم زخمی بھی ہوا۔ کشن پانڈے نامی طالب علم نے حسن گنج تھانے میں حبیب اللہ اور محمود آباد ہاسٹل کے طلبا کے خلاف مقدمہ درج کرایا ہے۔ کشن نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ 17 دسمبر کی صبح 4 بجے وہ اپنے جونیئر طلباء کے ساتھ کیمرون روڈ سے ہاسٹل جا رہا تھا۔ اس کے بعد حبیب اللہ اور محمود آباد ہاسٹل کے طلبا نے ان کے ساتھ بحث کی۔
کشن کے مطابق جب اس نے بحث کرنے والے طلبا کو روکا تو بی ایس سی سیکنڈ ایئر کے طلبا ارجن سنگھ، سکشم مشرا، آیوش رائے پرشانت اور ان کے 40 ساتھیوں نے کشن اور اس کے ساتھ موجود جونیئر طلبا کو اینٹوں، بیلٹوں، لاٹھیوں سے مارا۔ لکھنؤ یونیورسٹی کے چیف پراکٹر پروفیسر۔ راکیش دویدی کے مطابق طلباء نے پولیس پر ان کی پٹائی کا الزام لگایا ہے۔ اس سلسلے میں پولیس افسران سے بات کی گئی ہے۔ پولیس نے تحقیقات کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ طلبا کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ رات 10 بجے کے بعد ہاسٹل سے باہر نہ نکلیں۔ ورنہ کارروائی کی جائے گی۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔