اترپردیش: ظفریاب جیلانی کا انتقال ملک و قوم کا ناقابلِ تلافی نقصان : پروفیسر سید وسیم اختر
اترپردیش: ظفریاب جیلانی کا انتقال ملک و قوم کا ناقابلِ تلافی نقصان : پروفیسر سید وسیم اختر
Uttar Pradesh News: ظفریاب جیلانی کے انتقال پراظہارِ افسوس کرتے ہوئے معروف ماہر تعلیم ، انٹیگرل یونیورسٹی کے بانی وچانسلر پروفیسر سید وسیم اختر نے کہا کہ ظفریاب جیلانی کی زندگی ایک روشن عہد وجہد سے عبارت تھی ان کی خدمات کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکے گا ۔
لکھنو: آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے سکریٹری آور بابری مسجد ایکشن کمیٹی کے کنوینر رہے معروف وکیل ظفریاب جیلانی کا آج لکھنئو کے نشاط ہاسپٹل میں طویل علالت کے بعد انتقال ہوگیا ۔ ظفریاب جیلانی کے انتقال کی خبر سے لکھنئو اور قرب وجوار کی فضا تو سوگوار ہو ہی گئی ساتھ ہی ملک کے مختلف علاقوں میں بھی اس رنج و غم کی کیفیت کو محسوس کیا گیا ۔ ان کے پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بیٹے اور ایک بیٹی شامل ہیں ان کے بھائی معروف صحافی مسعود جیلانی کی اطلاع کے مطابق ظفریاب جیلانی کے جسدِ خاکی کو عیش باغ واقع قبرستان میں سپردِ لحد کیا جائے گا ۔
واضح رہے کہ تقریباً دوسال قبل اسلامیہ کالج میں واقع اپنے دفتر کی سیڑھیاں چڑھتے ہوئے ظفریاب جیلانی گر پڑے تھے، جس سے انہیں برین ہیمرج ہوگیا تھا، میدانتا سے لے کر نشاط ہاسپٹل تک کئی جگہ ان کا اہم ڈاکٹروں کی نگرانی میں علاج ہوا لیکن وہ مکمل طور پر صحتیاب نہیں ہو سکے اور بالآخر 17 مئی 2023 کو دوپہر سے قبل انہوں نے اپنی آخری سانس لیتے ہوئے داعی اجل کا لبیک کہدیا ۔ بات خواہ پرسنل لا بورڈ کے حوالے سے کی جائے، بابری مسجد ایکشن کمیٹی کے تعلق سے، انجمن اصلاح المسلمین کی خدمات کے پس منظر میں یہ دیگر متعدد اداروں تنظیموں یا انجمنوں سے انکے الحاق و وابستگی کے حوالے سے ، مجموعی طور ظفریاب جیلانی کی زندگی ایک مسلسل جہد سے عبارت تھی انہوں نے بابری مسجد ایکشن کمیٹی کے کنوینر کی حیثیت سے بابری مسجد انہدام مقدمے کی پیروی میں نمایاں اور بنیادی کردار ادا کیا ۔ مسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن و سکریٹری کی حیثیت سے شریعت کے تحفظ کے باب میں اہم خدمات انجام دیں ۔ آل انڈیا ملی و دینی کاؤنسل میں رہتے ہوئے اہم کام کیے ،اسلامیہ کالج، ممتاز کالج ، ممتاز دار الیتامہ، مسلم مسافر خانہ اور دیگر کئی محاذو پر وہ تمام زندگی ملت و سماج کی بھلائی فلاح و بہبود اور تحفظ کے لیے کام کرتے رہے ۔ بابری مسجد ایکشن کمیٹی کے کنوینر کی حیثیت سے ان کی شناخت پوری دنیا میں قائم ہوگئی تھی اور ان کا شمار سماج کے مفتخر و اہم لوگوں میں کیا جانے لگا تھا ۔
ظفریاب جیلانی کے انتقال کی خبر سنتے ہی تعزیتی پیغامات کی ترسیل کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا ۔ لکھئنو واقع انٹیگرل یوبنیورسٹی کے بانی و چانسلر پروفیسر سید وسیم اختر نے ظفر یاب جیلانی کے انتقال کو ملک و قوم کا بڑا خسارہ بتاتے ہوئے کہا کہ ظفریاب جیلانی کی ملی سماجی اور تعلیمی خدمات کوکبھی فراموش نہیں کیا جاسکے گا ، وہ ایک باشعور اور بیدار ذہن مرد مجاہد تھے۔ پروفیسر وسیم اختر نے مزید کہا کہ ظفر یاب جیلانی کا انتقال ، پورے معاشرے پورے سماج کا نقصان تو ہے ہی ساتھ ہی ہمارا اور انٹیگرل پریوار کا ذاتی نقصان بھی ہے میں دعا گو ہوں کہ خدا ان کی مغفرت فرمائے اور انہیں جنت الفردوس میں اعلیٓ مقام عطا کرے ۔
اس موقع پر معروف عالم دین مولانا خالد رشید فرنگی محلی، معروف معالج ڈاکٹر کوثر عثمان ، اور سید وزین احمد سمیت مختلف شعبہ ہائے حیات کے اہم لوگوں نے رنج و غم کا اظہار کیا ہے ۔ ساتھ ہی سیاسی و سماجی دنیا کی اہم شخصیات نے بھی ظفر یاب جیلانی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کی رحلت کو کسی ایک مذہب یا سماج کا نہیں بلکہ پوری ریاست اور ملک کا نقصان قرار دیا ۔
ایک سورج تھا کہ تاروں کے گھرانے سے اٹھا
آنکھ حیران ہے کیا شخص زمانے سے اٹھا
Published by:Imtiyaz Saqibe
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔