میرٹھ۔ ملک کی قومی راجدھانی سے متصل مغربی اتر پردیش میں تبدیلی مذہب کا کالا کھیل چل رہا ہے۔ میرٹھ میں 400 لوگوں کا مذہب تبدیل کیا گیا۔ لیکن اس جبرا تبدیلی مذہب کے پیچھے بڑی فنڈنگ اور خطرناک منصوبے بھی ہیں۔ اس سارے کھیل میں ایک غیر ملکی خاتون بھی شامل ہے۔ جو لوگوں کو لالچ دے کر مذہب تبدیل کرواتی ہے۔ اس معاملے میں میرٹھ پولس کی جانب سے کارروائی کی گئی ہے، لیکن تبدیلی مذہب کے اصل مجرم ابھی تک فرار ہیں۔
یہ سنسنی خیز معاملہ میرٹھ کے برہمپوری تھانہ علاقے کے منگتا پورم علاقے کا ہے۔ انتہائی غریب، کوڑا بیننے والی اور جگہ جگہ سے کچرا بٹور کر اپنی زندگی کا گزربسر کرنے والے لوگ تبدیلی مذہب کا شکار ہو گئے۔ اگر ان لوگوں کی مانیں تو کورونا کے دور میں جب ان کے تمام کاروبار بند تھے اور کھانے پینے کی اشیاء کی قلت تھی۔ اس دوران عیسائی مذہب سے تعلق رکھنے والے کچھ لوگ ان کی بستی میں پہنچ گئے۔ کھانے پینے کا انتظام کیا۔ اس کے علاوہ انہوں نے بچوں کو تعلیم اور اچھی نوکریاں دلانے کا وعدہ بھی کیا اور اس کی آڑ میں انہوں نے اپنا کالا کھیل شروع کر دیا۔ بستی میں ہی ایک عارضی چرچ بنوادیا گیا ، جس میں پرارتھنا سبھا کرائی چاتی تھی لیکن حد تب ہو گئی جب انہوں نے مورتی پوجا کی مخالفت کی۔ اس پر کچھ لوگوں نے اعتراض درج کروانے لگے۔ جس کے بعد لوگوں نے تبدیلی مذہب کی شکایت پولیس سے کی اور 9 لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کرایا۔
تبدیلی مذہب کا معاملہ سامنے آتے ہی میرٹھ پولیس بھی حرکت میں آگئی۔ فوراً ایف آئی آر درج کر لی گئی۔ تحریر میں ان لوگوں کے نام لکھے گئے تھے جو خود مذہب کی تبدیلی کا شکار ہوئے ہیں۔ پولیس نے بغیر کسی تفتیش کے انہیں لوگوں کو جیل بھیج دیا۔ اب تک 9 میں سے 8 افراد جیل جا چکے ہیں جن میں 3 خواتین بھی شامل ہیں۔ لیکن تبدیلی کے ماسٹر مائنڈ انیل پادری اور بسنت پادری مفرور ہیں۔ اس کے علاوہ ایک غیر ملکی خاتون کا نام بھی سامنے آرہا ہے۔ انیل پادری اور بسنت پادری کے اکاؤنٹ میں بھی بڑی رقم آئی ہے۔ پولس گڑگاؤں کے ان بینک کھاتوں کی بھی چھان بین کر رہی ہے، جہاں سے ان دونوں کے کھاتوں میں رقم منتقل ہوئی تھی۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔