شری کرشن جنم بھومی-عیدگاہ تنازعہ: ہائی کورٹ کا بڑا فیصلہ، مسلم فریق کو بڑا جھٹکا

Youtube Video

ہندو مذہب کے لوگوں کا دعویٰ ہے کہ 1670 میں اورنگ زیب نے متھرا میں بھگوان کیشو دیو کے مندر کو گرانے کا حکم جاری کیا تھا۔ اس کے بعد متھرا میں شاہی عیدگاہ مسجد بنائی گئی۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Allahabad | Mathura
  • Share this:
    نئی دہلی. متھرا شری کرشنا جنم بھومی اور شاہی عیدگاہ مسجد اراضی تنازعہ کیس میں الہ آباد ہائی کورٹ نے شاہی عیدگاہ ٹرسٹ اور یوپی سنی سنٹرل وقف بورڈ کی درخواستوں کو نمٹا دیا ہے۔ ہائی کورٹ نے متھرا کے ڈسٹرکٹ جج کو سول جج کے فیصلے کے خلاف دوبارہ سماعت کرنے کے بعد حکم جاری کرنے کا حکم دیا ہے۔ اب تمام فریقین کو متھرا کے ڈسٹرکٹ جج کے سامنے نئے سرے سے اپنے دلائل پیش کرنے ہوں گے۔

    سماعت کے دوران، ہائی کورٹ نے پورے معاملے کو متھرا کے ڈسٹرکٹ جج کو واپس بھیج دیا۔ سری کرشنا ویراجمان نے سول سوٹ کے خلاف ڈسٹرکٹ جج کے پاس نظر ثانی کی درخواست دائر کی تھی جسے سول عدالت نے مسترد کر دیا تھا۔ اس کے بعد ڈسٹرکٹ جج نے سول کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے دوبارہ سماعت کا حکم دیا تھا۔ ضلع جج کے اس حکم کو عیدگاہ ٹرسٹ کمیٹی اور سنی سنٹرل وقف بورڈ نے ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد 17 اپریل کو فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔

    GST کا ریکارڈ کلکشن دیکھ کر خوش ہوئے وزیر اعظم مودی، کہا: ہندوستانی معیشت کیلئے بڑی خبر

    جموں و کشمیر میں مقیم پاکستانی مہاجرین کو ملے گا زمین کا مالکانہ حق: ایل جی منوج سنہا

    عرضی میں 20 جولائی 1973 کے فیصلے کو منسوخ کرنے اور کٹرا کیشو دیو کی 13.37 ایکڑ زمین کو شری کرشنا ویراجمان کے نام کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ جسٹس پرکاش پاڈیا کی سنگل بنچ نے یہ فیصلہ سنایا ہے۔ بتا دیں کہ متھرا کا تنازع بھی ایودھیا سے ملتا جلتا ہے۔ ہندو مذہب کے لوگوں کا دعویٰ ہے کہ 1670 میں اورنگ زیب نے متھرا میں بھگوان کیشو دیو کے مندر کو گرانے کا حکم جاری کیا تھا۔ اس کے بعد متھرا میں شاہی عیدگاہ مسجد بنائی گئی۔
    Published by:Sana Naeem
    First published: