آٹھویں پاس 'ڈاکٹر' نے حاملہ خاتون کی کردی سرجری ، پھر ہوا کچھ ایسا ، سبھی کے اڑگئے ہوش
Sultanpur News: اترپردیش میں جھولاچھاپ ڈاکٹروں کا گروہ اس قدر پاوں پسار چکا ہے کہ پورا کا پورا اسپتال ہی فرضی پایا جارہا ہے ۔ سلطان پور میں ایسے ہی ایک معاملہ میں آٹھویں پاس مبینہ ڈاکٹر نے خاتون کی ڈیلیوری کرڈالی ۔ آپریشن کے دوران زچہ اور بچہ دونوں کی موت ہوگئی ۔
- News18 Urdu
- Last Updated: Mar 20, 2021 12:32 PM IST

آٹھویں پاس 'ڈاکٹر' نے حاملہ خاتون کی کردی سرجری ، پھر ہوا کچھ ایسا ، سبھی کے اڑگئے ہوش
سلطان پور : اترپردیش کے سلطان پور میں محکمہ صحت کی بڑی لاپروائی اجاگر ہوئی ہے ۔ یہاں 17 مارچ کو ڈیلیوری کے دوران کیس بگڑنے سے بچہ اور زچہ دونوں کو ریفر کئے بغیر ہی لکھنو بھیج دیا گیا ، جہاں راستے میں ہی دونوں کی موت ہوگئی ۔ اہل خانہ کی تحریر پر پولیس نے کیس درج کرلیا ہے ۔ معاملہ میں پولیس نے جب اس اسپتال کی جانچ کی تو چونکانے والی باتیں سامنے آئیں ۔
دراصل بلدی رائے تھانہ حلقہ کے پورے مللان کے پوروا گاوں کی پونم حاملہ تھی ۔ منگل کی رات اہل خانہ اس کو علاج کیلئے ارول میں واقع ماں شاردا اسپتال اور زچہ بچہ سینٹر لے گئے ۔ یہاں ڈاکٹر کے ذریعہ پونم کا آپریشن کیا گیا ۔ اس دوران خون بہہ جانے کی وجہ سے دونوں کی طبیعت بگڑ گئی ، جس کے بعد ریفر کے کاغذات کے بغیر ہی ان دونوں کو علاج کیلئے لکھنو بھیج دیا گیا ۔ راستے میں ہی دونوں کی موت ہوگئی ۔

فی الحال پولیس نے تینوں ملزمین کو گرفتار کرلیا ہے اور جیل بھیجنے کا انتظام کررہی ہے ۔
اس کے بعد اہل خانہ زچہ اور بچہ کی لاش لے کر بلدی رائے تھانہ پہنچے اور اسپتال مالک ، ڈاکٹر اور اس کے معاون کے خلاف نامزد تحریر دی ۔ پولیس نے اہل خانہ کی تحریر پر ملزمین کے خلاف مقدمہ درج کرکے جب جانچ شروع کی تو چونکانے والی باتیں سامنے آئیں ۔
فی الحال پولیس نے تینوں کو گرفتار کرلیا ہے اور جیل بھیجنے کا انتظام کررہی ہے ۔ پولیس افسر ڈاکٹر اروند چترویدی نے ضلع افسر اور چیف میڈیکل افسر کو ایسے اسپتالوں کو نامزد کرکے کارروائی کرنے کیلئے خط لکھا ہے ۔