نئی دہلی۔ اتراکھنڈ میں ووٹوں کی گنتی کی الٹی گنتی شروع ہونے کے ساتھ ہی سیاسی جماعتوں اور امیدواروں میں بے چینی شروع ہو گئی ہے۔ دیو بھومی کی 70 اسمبلی سیٹوں پر داوں لگا رہے 637 امیدواروں کی دھڑکنیں بڑھنے لگی ہیں۔
گیارہ مارچ کو نئی حکومت، باغیوں اور داغیوں پر ووٹروں کے من کی بات کے ساتھ ای وی ایم سے باہر آ جائے گی۔ بیتابی اس بات کو لے کر ہے کہ اتراکھنڈ کا ریفرنڈم وزیر اعظم نریندر مودی کے وعدوں یا پھر سی ایم ہریش راوت کے ارادوں کے ساتھ کھڑا ہوگا۔ تمام ایگزٹ پول کی رائے سامنے آنے کے بعد اب 11 مارچ کو ای وی ایم کھلنے کی باری ہے۔ اتراکھنڈ میں كاونٹنگ کی الٹی گنتی شروع ہونے کے ساتھ ہی سیاسی جماعتوں اور تمام 637 امیدواروں کی دھڑکنیں تیز ہونا فطری ہے۔
کہنے کی ضرورت نہیں ہے کہ اتراکھنڈ میں مکمل انتخابی مہم وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر اعلی ہریش راوت کی شخصیت پر مرکوز رہی۔ یعنی مودی لہر اور راوت کی زمینی سیاست کا اثر 11 مارچ کو ووٹوں کی گنتی کے بعد ظاہر ہو گا۔ یوں بھی کہہ سکتے ہیں کہ اتراکھنڈ کے اونچے نیچے اور ٹیڑھے مینڈھے پہاڑی راستوں پر نریندر مودی کے کرشمے کا امتحان ہے۔ ساتھ ہی زمینی لیڈر ہریش راوت کا سب سے بڑا سیاسی لٹمس ٹیسٹ ہے۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔