اپنا ضلع منتخب کریں۔

    راجناتھ بولے۔ پاکستان سے اچھے رشتے چاہتے ہیں لیکن اسے پوری کرنی ہو گی یہ ایک شرط

    وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ: فوٹو پی ٹی آئی۔

    وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ: فوٹو پی ٹی آئی۔

    ائیر اسٹرائک کو لے کر راجناتھ سنگھ نے کہا کہ ’’ ائیر اسٹرائک کو الیکشن سے جوڑ کر بالکل نہیں دیکھا جانا چاہئے۔ یہ قومی فخر کا موضوع ہے نہ کہ کوئی سیاسی اسٹنٹ۔ اس لئے اس پر سیاست نہ کی جائے‘‘۔

    • Share this:
      پلوامہ دہشت گردانہ حملہ کے بعد سے ہند۔ پاک کے درمیان کشیدگی جاری ہے۔ پڑوسی ملک کی طرف سے بیان بازی کا دور بھی چل رہا ہے۔ کرتارپور کوریڈور کو چھوڑ کر عالمی سطح پر دونوں ملکوں کے درمیان بات چیت بند ہے۔ لیکن وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ پڑوسی ملک پاکستان کے ساتھ بہتر رشتے کے حق میں ہیں۔ انہوں نے پاکستان سے دو طرفہ بات چیت کے لئے ایک شرط بھی رکھی ہے۔

      نیوز 18 کے ساتھ ایکسکلوزیو انٹرویو میں وزیر داخلہ نے کہا ’’ پلوامہ حملے کے بعد پاک مقبوضہ کشمیر میں ہندوستانی فضائیہ کی ائیر اسٹرائک کو سیاسی مہم کے طور پر نہیں دیکھا جانا چاہئے۔ ہم ابھی بھی پاکستان کے ساتھ اچھے رشتے چاہتے ہیں لیکن اس کے لئے شرط ہے کہ پڑوسی ملک کو دہشت گردی کے خلاف سخت کارروائی کرنی ہو گی‘‘۔

      راجناتھ سنگھ نے پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کی بات چیت کی پیشکش کے سوال پر یہ باتیں کہیں۔ نیوز 18 کے گروپ ایڈیٹر۔ ان۔ چیف راہل جوشی سے خصوصی بات چیت میں راجناتھ سنگھ نے کہا کہ ’’ ائیر اسٹرائک کے بعد کے ردعمل سے یہ صاف ہو گیا ہے کہ پاکستان صدمے میں ہے۔ لیکن یہ بدقسمتی کی بات ہے جب یہ پوچھا جاتا ہے کہ ائیر اسٹرائک میں کتنے لوگ مارے گئے۔ ایسا پوچھا نہیں جانا چاہئے۔ جب کوئی ایسا سوال پوچھتا ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ ہماری فوج پر سوالیہ نشان لگانے کی کوشش کر رہا ہے‘‘۔

      راجناتھ سنگھ نے کہا، 'ہم پاکستان سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں۔ ہم پڑوسی ملک سے بات کرنا چاہتے ہیں، لیکن ایک چیز بالکل صاف ہے۔ بات چیت اور دہشت گردی ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے‘‘۔

      بات چیت پھر سے شروع ہو سکے، اس کیلئے پاکستان کو کیا کرنا چاہئے؟ اس سوال پر وزیر داخلہ نے کہا، 'پاکستان کو سب سے پہلے تو اپنی زمین پر چل رہے سبھی دہشت گردانہ کیمپوں کو تباہ کرنا ہو گا۔ ساتھ ہی یہ یقینی بنانا ہو گا کہ آگے وہ دہشت گردی کے لئے نہ تو اپنی زمین کا استعمال کرنے دے گا اور نہ ہی دہشت گردوں کے لئے پناہ گاہ بنے گا۔ اگر پاکستان ایسا کر سکتا ہے تو ہم بات کرنے کے لئے تیار ہیں‘‘۔

      وہیں، ائیر اسٹرائک کو لے کر راجناتھ سنگھ نے کہا کہ ’’ ائیر اسٹرائک کو الیکشن سے جوڑ کر بالکل نہیں دیکھا جانا چاہئے۔ یہ قومی فخر کا موضوع ہے نہ کہ کوئی سیاسی اسٹنٹ۔ اس لئے اس پر سیاست نہ کی جائے‘‘۔
      First published: