نئی دہلی: ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کے سربراہ برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف احتجاج کرنے والے پہلوانوں نے جمعرات کو اپنے بازوؤں اور سروں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر اپنے احتجاج کا اظہار کیا۔ اس دوران اس احتجاج کے سب سے بڑے چہروں میں سے ایک بجرنگ پونیا نے الزام لگایا کہ پہلوانوں کے فون کالز کی جاسوسی کی جا رہی ہے۔
جنتر منتر پر احتجاج کے 18 ویں دن بجرنگ، ونیش پھوگاٹ، ساکشی ملک، ستیہ ورت کادیان، جتیندر کنہہ کے ساتھ موجود دیگر پہلوانوں نے اپنے سروں اور بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھیں۔ اس موقع پر پہلوانوں کے حامیوں نے بھی بازوؤں پر سیاہ پٹیاں بھی باندھے ہوئے تھے۔
ان پہلوانوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن پارلیمان برج بھوشن پر خواتین پہلوانوں کے جنسی استحصال کا الزام لگایا ہے اور ان کی گرفتاری کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ دہلی پولیس نے 28 اپریل کو ڈبلیو ایف آئی صدر کے خلاف دو ایف آئی آر درج کی تھیں۔
بجرنگ نے اس موقع پر کہا کہ “آج ہم برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف احتجاج میں یوم سیاہ منا رہے ہیں۔ ہمیں اپنی جیت کا پورا یقین ہے کیونکہ پورا ملک ہماری لڑائی میں ہمارے ساتھ ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’ہمارا احتجاج روز بروز زور پکڑتا جا رہا ہے اور جب تک ہمیں انصاف نہیں ملتا ہم لڑتے رہیں گے۔‘‘
عدالت سے جانچ میں تیزی کی درخواست کریں گے احتجاجی پہلوان، آج ہونی ہے معاملے کی سماعتدیپیکا پڈوکون نے’ہیپی میریڈ لائف‘کے لیے دی یہ خاص صلاح، کہا-پرانی نسل کے کپلس سے لینا چاہیے سبقانہوں نے کہا کہ آج کل ہمارے فون نمبرز کی جاسوسی کی جا رہی ہے، ہمارے ساتھ ایسا سلوک کیا جا رہا ہے جیسے ہم نے کوئی جرم کیا ہو۔ میں آپ کو بتا رہا ہوں کہ جو بھی ہمارے ساتھ رابطے میں ہے اس کی جاسوسی کی جا رہی ہے۔
عالمی چیمپئن شپ اور اولمپک میڈلسٹ ایتھلیٹ سیما انتل کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ سیما انتل نے کہا تھا کہ پہلوانوں کی مخالفت کی وجہ سے کیمپ اور ٹرائلز نہ ہونے سے کھیل پر منفی اثر پڑا ہے۔
بجرنگ نے کہا کہ ’’مجھے سمجھ نہیں آرہی کہ وہ برج بھوشن کے بجائے ہم پر کھیل کو نقصان پہنچانے کا الزام کیوں لگا رہی ہیں۔ یہ بہت عجیب بات ہے کہ کھلاڑی ہونے کے باوجود وہ حالات کو نہیں سمجھ رہی ہیں۔
بجرنگ نے کہا کہ ''مجھے نہیں لگتا کہ اسے وہی کہنا چاہیے تھا جو اس نے کہا ہے۔ ہم ان کی عزت کرتے ہیں، وہ ایک اچھی ایتھلیٹ ہیں، لیکن انہیں بیان دینے سے پہلے سوچنا چاہیے تھا۔
بھارت کسان یونین ایکتا (آزاد) کا ایک بڑا وفد احتجاجی پہلوانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے جمعرات کو یہاں جنتر منتر پہنچا۔ اس وفد میں خواتین کی تعداد زیادہ تھی۔
اس کے ساتھ ہی لیبر رائٹس آرگنائزیشن (سونی پت)، بھگت سنگھ یوتھ یونین (مہاراشٹر کی طلبہ تنظیم) کا ایک چھوٹا وفد بھی پہلوانوں کی حمایت میں یہاں پہنچا۔
ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) میں مالی بے ضابطگی کا الزام لگاتے ہوئے، بجرنگ نے کہا کہ "آپ ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) نے کیا پیسہ خرچ کیا، ٹاٹا کا پیسہ کہاں گیا؟" ٹاٹا آپ کو پچھلے پانچ سالوں سے پیسے دے رہا ہے، وہ پیسہ کہاں ہے؟ ہم نے رتن ٹاٹا جی سے بھی درخواست کی ہے کہ وہ یہ معلوم کریں کہ آیا ان کا پیسہ صحیح جگہ پر خرچ کیا جا رہا ہے۔
بجرنگ نے پٹیالہ میں خواتین پہلوانوں کے لیے کیمپ منعقد کرنے کے اقدام کا خیر مقدم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ “ہم خواتین کے کیمپ کو پٹیالہ منتقل کرنے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ کیمپ وہاں لگایا جاتا ہے جہاں کھلاڑیوں کو ہر طرح کی سہولیات میسر ہوں، بجائے اس کے کہ ان کا استحصال کیا جائے۔
قانون پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دیکھیں عدلیہ سے بڑی کوئی چیز نہیں ہے۔ ہمیں عدالت پر پورا بھروسہ ہے، ہماری لڑائی حق کے لیے ہے۔ مجھے نہیں لگتا کہ ہندوستان نے ماضی میں ایسا کچھ دیکھا ہے۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔