جنتر منتر پر پہلوانوں کا ساتھ دیں گی کھاپ پنچایتیں، کسان تنظیموں اور خواتین ایکٹوسٹ کا بھی سپورٹ، آج ہوں گے شامل
جنتر منتر پر پہلوانوں کا ساتھ دیں گی کھاپ پنچایتیں
اوم پرکاش کنڈیلا نے کہا کہ پہلوان پورے ملک کے ہوتے ہیں اور پہلوانوں کی کوئی ذات، مذہب یا علاقہ نہیں ہوتا۔ اپنی بیٹیوں اور ان کے مستقبل کی خاطر ہم جمعہ کو دہلی پہنچیں گے اور پہلوانوں کے احتجاج میں شامل ہوں گے۔ کھاپوں نے ہمیشہ کھلاڑیوں کی حمایت کی ہے اور برج بھوشن شرن کے خلاف ایف آئی آر درج ہونے تک ہم ان کے ساتھ بیٹھیں گے۔
نئی دہلی: ہریانہ کی کئی کھاپوں، خواتین تنظیموں اور یونائیٹڈ کسان مورچہ کے رہنماؤں نے نئی دہلی کے جنتر منتر پر پہلوانوں کے احتجاج میں شرکت کا اعلان کیا ہے۔ پہلوانوں نے ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کے سربراہ برج بھوشن شرن سنگھ پر جنسی ہراسانی کا الزام لگایا ہے اور کھاپ لیڈروں سے سپورٹ مانگی ہے۔
جیند کی مشہور کنڈیلا کھاپ کے سربراہ اوم پرکاش کنڈیلا نے کہا کہ پہلوان پورے ملک کے ہوتے ہیں اور پہلوانوں کی کوئی ذات، مذہب یا علاقہ نہیں ہوتا۔ اپنی بیٹیوں اور ان کے مستقبل کی خاطر ہم جمعہ کو دہلی پہنچیں گے اور پہلوانوں کے احتجاج میں شامل ہوں گے۔ کھاپوں نے ہمیشہ کھلاڑیوں کی حمایت کی ہے اور برج بھوشن شرن کے خلاف ایف آئی آر درج ہونے تک ہم ان کے ساتھ بیٹھیں گے۔ جموں کشمیر میں بڑی انتظامی تبدیلی، سانبا اور پونچھ سمیت 8 اضلاع کے ڈی سی تبدیل کیے گئے، 13 دیگر افسر بھی منتقل
’ہندوستان ٹائمز‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، اوم پرکاش کنڈیلا نے سوال کیا کہ اس سے قبل ہریانہ کے وزیر سندیپ سنگھ کے خلاف جنسی ہراسانی کا مقدمہ درج کیا گیا تھا اور ریاستی حکومت نے انہیں تحفظ فراہم کرنے کی کوشش کی تھی۔ برج بھوشن کے معاملے میں بھی ایسا ہی کیا جا رہا ہے۔ جن کو مرکزی حکومت کی حمایت حاصل ہے۔ ایف آئی آر کیوں درج نہیں کی گئی؟' وہیں پھوگٹ کھاپ کے سربراہ بلونت نمبردار نے کہا کہ 'ہریانہ سے کھاپ بڑی تعداد میں دہلی پہنچیں گے اور پہلوانوں کے ساتھ رہیں گی۔'
انہوں نے کہا کہ 'ہم نے اپنے بچوں کی حمایت کی ہے اور ہمیں ان پر بھروسہ ہے۔ انہوں نے بین الاقوامی سطح پر تمغے جیت کر ملک کا نام روشن کیا ہے۔ ایسے پہلوانوں کو احتجاج پر بیٹھنے پر مجبور کیا گیا۔ الزامات کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے ڈبلیو ایف آئی کے سربراہ کو مستعفی ہو کر انکوائری کا سامنا کرنا چاہیے۔ ہمیں سپریم کورٹ سے بہت امیدیں ہیں۔
دوسری جانب متحدہ کسان مورچہ کے رہنما ابھیمنیو کوہار نے کہا کہ انہوں نے جمعہ کو میٹنگ بلائی ہے اور وہ مظاہرین کی حمایت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ 'پہلوانوں نے کسان تحریک کے دوران ہمارا ساتھ دیا تھا اور اب کسان برادری ان کے ساتھ یکجہتی کے لیے کھڑی ہے۔' سینکڑوں خواتین کارکنان روہتک میں جمع ہوئیں اور مرکزی حکومت کے خلاف احتجاج کیا۔ سابق قومی کھلاڑی اور کارکن جگمتی سانگوان نے کہا کہ کھیلوں میں خواتین کے تحفظ کے لیے انتظامات لانے کی ضرورت ہے۔
Published by:sibghatullah
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔