کل آدھی رات سے گھریلو پروازوں کی نہیں ہوگی اجازت، مرکزی حکومت نے جاری کیے احکامات

اب گھریلو راستوں پر چلنے والی ایئر لائن کمپنیوں کی پروازیں بھی معطل کرنے کا فیصلہ کیاگیاہے۔

اب گھریلو راستوں پر چلنے والی ایئر لائن کمپنیوں کی پروازیں بھی معطل کرنے کا فیصلہ کیاگیاہے۔

اب گھریلو راستوں پر چلنے والی ایئر لائن کمپنیوں کی پروازیں بھی معطل کرنے کا فیصلہ کیاگیاہے۔

  • Share this:
نئی دہلی: کورونا وائرس کی وباء پر قابوپانے کے لیے ملک بھر میں 80 اضلاع کو مقفل کردیا گیا ہے۔ تمام غیر ضروری خدمات کو بھی بند کردیا گیا ہے۔ اب گھریلو راستوں پر چلنے والی ایئر لائن کمپنیوں کی پروازیں بھی معطل کرنے کا فیصلہ کیاگیاہے۔۔ منگل کو آدھی رات سے کوئی بھی گھریلو پروازیں اڑان نہیں بھر پائیگی۔ 19 مارچ کو ہی حکومت نے تمام ایئر لائنز کو ہدایت جاری کی تھی کہ 22 مارچ سےہندوستان سے کوئی بھی بین الاقوامی پرواز نہیں اڑان نہیں بھرے گی ۔

حکومت کے فیصلہ کا کیا اثر پڑے گا ؟

کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے واقعات کے پیش نظر ، بہت سے شہروں میں لاک ڈاؤن کے بعد گھریلو پروازوں میں مسافرین کی تعداد میں اضافہ ہورہاتھا۔ وہیں بین الااقومی پروازیں بند ہونے سے ایئر پورٹ پر بھی طیاروں کی تعداد میں اضافہ ہوگیا تھا۔ اس پابندی کے دوران ایئر لائن کمپنیوں کے اپنے کا م متاثر نہیں ہونگے اور ایندھن کی قیمتوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوگا ۔ کمپنیوں کو روٹ نیویگیشن اور لینڈنگ چارجز عائد ادا نہیں کرنے پڑیں گے۔ تاہم ، اس وقت کے دوران لیز پر آنے والے ہوائی جہاز کی قیمت ادا کرنا ہوگا۔


بہت سی غیر ملکی کمپنیوں نے بھی بند کردی سروس

دنیا کی کئی بڑی ایئر لائنز کا کہنا تھا کہ وہ پروازوں کی تعداد میں کمی کردیں گے۔ ان میں ڈیلٹا اور امریکن ایئرلائن شامل ہیں۔ سنگاپور ایئر لائن نے کہا ہے کہ وہ اپنی خدمات میں 96 فیصد کمی کرے گی۔ امارات نے کہا ہے کہ وہ 25 مارچ سے اپنی تمام خدمات بند کردے گا۔ کچھ ایئرلائن کمپنیوں نے پہلے ہی اپنے کام بند کردیئے ہیں۔

ہندوستان میں اب تک کیا ہوا؟

ہندوستان میں اب تک 40 فیصد طیاروں کی خدمات پہلے ہی معطل کردی گئی ہے۔ہندوستان میں وستارا ایئر لائنز کا کہنا تھا کہ وہ اپنی خدمات کو کم کررہا ہے۔ انڈگو نے 23 مارچ سے اپنی گھریلو خدمات میں 25 فیصد کمی کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق ہندوستان میں اب تک 40 فیصد طیارے گھریلو راستوں پر پرواز کررہے ہیں۔ ان میں سے ایئر انڈیا نے کل 80 طیاروں کی مدد سے اپنی خدمات میں دوتہائی تک کم کردی ہے۔ گو ایئر نے 60 فیصد طیارے کم کیے ہیں۔ اس طیارہ ساز کمپنی کے بیڑے میں مجموعی طور پر 54 طیارے موجود ہیں ، جن میں سے 30 طیارے گراؤنڈ پر ہیں۔ وستارا نے اپنے 41 میں سے 20 طیاروں کے ذریعہ خدمات انجام دے رہاہے۔

پارکنگ کا مسئلہ

ان ہوائی جہاز کمپنیوں کے لئے سب سے بڑا مسئلہ پارکنگ ہے۔ اس وقت زیادہ تر طیارے دہلی ، ممبئی میں کھڑے ہیں۔ کچھ طیارے چنئی ، بنگلورو ، حیدرآباد اور کولکتہ میں کھڑے کردیئے گئے ہیں۔ تاہم ، ایئر انڈیا کو پارکنگ کی اپنی سہولت ہے ۔ اس لیے ایئر انڈیا کو ہوائی جہازوں کی پارکنگ کے اخراجات ادانہیں کرنے ہوں گے۔ لیکن دوسری کمپنیوں کو زمین پر طیاروں کی پارکنگ کے لیے پارکنگ چارج ادا کرنے پڑیں گے۔
Published by:Mirzaghani Baig
First published: