لوک سبھا صدر کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کی تیاری، اپوزیشن پارٹیوں نے بنایا منصوبہ

لوک سبھا صدر کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کی تیاری، اپوزیشن پارٹیوں نے بنایا منصوبہ

لوک سبھا صدر کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کی تیاری، اپوزیشن پارٹیوں نے بنایا منصوبہ

ذرائع کے مطابق، 19 اپوزیشن پارٹیوں کے ارکان پارلیمنٹ لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کے خلاف تحریک عدم اعتماد لاسکتے ہیں۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • New Delhi, India
  • Share this:
    پارلیمنٹ کے بجٹ سیشن کے باقی ماندہ وقت کے لیے اپوزیشن پارٹیوں نے نیا منصوبہ بنایا ہے۔ ذرائع کے مطابق، اپوزیشن پارٹیاں لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کے خلاف تحریک عدم اعتماد لاسکتے ہیں۔ کانگریس ارکان پارلیمنٹ کی میٹنگ میں اس سے جڑی تجویز رکھی گئی تھی۔ کانگریس اس تعلق سے دیگر اپوزیشن پارٹیوں سے بات کررہی ہے۔

    ذرائع کے مطابق، 19 اپوزیشن پارٹیوں کے ارکان پارلیمنٹ لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کے خلاف تحریک عدم اعتماد لاسکتے ہیں۔ اس کے لیے 50 اپوزیشن کے لوک سبھا ارکان کے دستخط کی ضرورت ہے، جس کی تیاری شروع ہوچکی ہے۔ اپوزیشن کو ایوان میں نہیں بولنے دینے کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائی جارہی ہے۔

    اس درمیان خبر یہ بھی ہے کہ راہل گاندھی کے معاملے میں کانگریس پارٹی اگلے ہفتے سیشن کورٹ جاسکتی ہے۔ ابھیشک منو سنگھوی کی قیادت میں ضمانت اور سزا پر روک کے لیے لیگل ٹیم پختہ تیاری کررہی ہے۔ سی آر پی سی کے قانون کے مطابق، سزا پر روک کے لیے ہائی کورت میں اپیل کرنا ہوگا۔

    کانگریس نے حکومت کے خلاف کھولا مورچہ
    کانگریس لیڈر کے سی وینوگوپال نے کہا کہ یہ حکومت اڈانی گھوٹالے پر کچھ نہیں سننا چاہتی۔ آج بھی ہم نے اس گھوٹالے کی جے پی سی انکوائری کا مطالبہ کیا۔ اگر حکومت قصوروار نہیں ہے تو وہ اس معاملے پر جے پی سی بنانے سے کیوں بھاگ رہی ہے؟

    یہ بھی پڑھیں:

    انتخابی سال میں مہنگائی کا جھٹکا، بہار کے بعد مدھیہ پردیش میں مہنگی ہوئی بجلی

    یہ بھی پڑھیں:

     

    'بدعنوانی میں شامل سبھی چہرے ایک ساتھ ایک پلیٹ فارم پر آرہے ہیں': وزیراعظم مودی

    دہلی پولیس نے مشعل مارچ نکالنے والے کانگریسی رہنماؤں اور کارکنوں کو حراست میں لے لیا۔ کانگریس کے سینئر لیڈر ہریش راوت نے کہا کہ یہ جمہوریت کا قتل ہے۔ ہم نے مشعلیں روشن کیں، جنہیں پولیس نے بجھا دیا۔ ہم اپنے دل کی مشعل روشن کریں گے، ہر ظلم کے خلاف لڑیں گے۔
    Published by:Shaik Khaleel Farhaad
    First published: