اپنا ضلع منتخب کریں۔

    پہلوانوں کی شکایت پر ایکشن میں مودی سرکار، دیا جانچ کا حکم، میری کام سے بھی لی مدد

    پہلوانوں کی شکایت پر ایکشن میں مودی سرکار، دیا جانچ کا حکم، میری کام سے بھی لی مدد  (Ani)

    پہلوانوں کی شکایت پر ایکشن میں مودی سرکار، دیا جانچ کا حکم، میری کام سے بھی لی مدد (Ani)

    ہندوستانی ریسلرز کے ساتھ جنسی زیادتی کے معاملہ میں نیا موڑ آگیا ہے۔ اب وزارت کھیل بھی اس پورے معاملے میں سرگرم ہو گئی ہے۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Delhi | New Delhi
    • Share this:
      نئی دہلی : ہندوستانی ریسلرز کے ساتھ جنسی زیادتی کے معاملہ میں نیا موڑ آگیا ہے۔ اب وزارت کھیل بھی اس پورے معاملے میں سرگرم ہو گئی ہے۔ وزیر کھیل انوراگ ٹھاکر پیر کو میڈیا کے سامنے آئے اور سبھی پہلوانوں کی شکایات پر کارروائی کے لیے ایک کمیٹی بنانے کا اعلان کیا۔ ہندوستانی باکسر میری کام اس کمیٹی کے کام کاج کی نگرانی کریں گی۔ اس کمیٹی کی سفارشات کی بنیاد پر ہی اس پورے واقعہ پر مزید کارروائی کی جائے گی۔

      کھلاڑیوں نے الزام لگایا کہ ہندوستانی ریسلنگ فیڈریشن کے سربراہ برج بھوشن شرن سنگھ سمیت دیگر کوچز نے ان کا جنسی استحصال کیا ہے۔ ایتھلیٹس دہلی کے جنتر منتر پر احتجاج کر رہے ہیں اور انہیں عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ ایک دن پہلے وزیر کھیل انوراگ ٹھاکر ان پہلوانوں سے ملنے کیلئے پہنچے تھے۔


      انوراگ ٹھاکر نے ایک دن پہلے کہا تھا کہ مرکزی حکومت نے ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کے خلاف الزامات کے حوالے سے تمام کھلاڑیوں کو سنا ہے۔ ایک ٹورنامنٹ کو روکنے کے ساتھ ساتھ اسسٹنٹ سیکرٹری کو بھی معطل کر دیا گیا ہے۔ بتایا گیا کہ مانیٹرنگ کمیٹی اس پورے واقعہ کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کرے گی۔ معاملے سے متعلق تمام پہلوؤں کو سامنے لانے کی کوشش کی جائے گی۔

      یہ بھی پڑھئے: آخر برج بھوشن پر ہوئی کارروائی، جانچ ہونے تک عہدے سے ہٹیں گے، بجرنگ نے کہا’احتجاج لے رہے ہیں واپس‘


      یہ بھی پڑھئے: برج بھوشن کے استعفے پر بضد پہلوان، وزیر کھیل سے ملاقات رہی بے نتیجہ، آج پھر ہوگی میٹنگ



      ٹھاکر نے جمعہ کو شرن اور ان کے ادارے کے خلاف ملک کے کچھ سرکردہ پہلوانوں بشمول ونیش پھوگاٹ، بجرنگ پونیا، ساکشی ملک اور روی دہیا کے ذریعہ لگائے گئے الزامات کی جانچ کے لئے ایک مانیٹرنگ کمیٹی کی تشکیل کا اعلان کیا تھا۔ اب میری کام کو بھی اس کمیٹی میں شامل کیا گیا ہے۔
      Published by:Imtiyaz Saqibe
      First published: