حیدرآباد: مرکزی وزیر پرکاش جاوڈیکر (Prakash Javadekar) نے دہلی واقع بی جے پی دفتر میں ایک پروگرام میں کہا کہ غیر ملکی حملہ آوروں نے ایودھیا میں رام مندر توڑ کر ایک متنازعہ ڈھانچہ بنایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ 6 دسمبر 1992 کو ایودھیا میں ایک تاریخی بھول سدھاری گئی ہے۔ ان کے اس تبصرہ پر آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسدالدین اویسی (Asaduddin Owaisi) نے اپنے ٹوئٹ میں جم کر تنقید کی ہے۔
اسدالدین اویسی نے کہا ہے کہ ایسے بیان شرمناک ہیں اور یہ باتیں عدالت میں قبول نہیں کی گئیں؟ دراصل، پرکاش جاوڈیکر نے کہا تھا، ’جب غیر ملکی حملہ آور آئے تو انہوں نے رام مندر کیوں توڑا؟ ملک میں لاکھوں مندر ہیں، لیکن انہیں (غیر ملکی آوروں) سمجھ میں آیا کہ اس ملک کی جان مندر میں ہے۔ رام مندر پر حملہ کرکے وہاں ایک متنازعہ ڈھانچہ بنایا گیا، وہ مسجد نہیں تھی، کیونکہ جہاں عبادت نہیں ہوتی وہ مسجد نہیں ہوتی ہے’۔
تاریخی بھول سدھاری گئی تھیپرکاش جاوڈیکر (Prakash Javadekar) نے پروگرام کے دوران کہا تھا کہ غیر ملکی حملہ آوروں نے ایودھیا میں رام مندر توڑ کر ایک متنازعہ ڈھانچہ بنایا تھا۔ 6 دسمبر 1992 کو ایودھیا میں ایک تاریخی بھول سدھاری گئی تھی۔
اویسی نے بیان کو بتایا شرمناکاسدالدین اویسی نے پرکاش جاوڈیکر کے بیان کو شرمناک کہا ہے۔ انہوں نے جاوڈیکر سے پوچھا ہے کہ یہ بات بات عدالت میں قبول کیوں نہیں کی؟ اویسی نے ٹوئٹ کیا اور سوالوں کی جھڑی لگا دی۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ یہ کہہ چکا ہے کہ مندر توڑ کر مسجد بنائی گئی... اس کے کوئی ثبوت نہیں ہیں۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ مسجد کو گرانا قانون توڑنا تھا۔ سی بی آئی عدالت کہہ چکی ہے کہ بابری مسجد شہادت میں کسی سازش کا ثبوت نہیں ہے، لیکن آپ نے اتنے فخر سے اس بات کو عدالت میں کیوں نہیں قبول کیا۔ شرمناک’۔
عدالت کے فیصلے پر اسدالدین اویسی نے اٹھائے تھے سوالرام مندر معاملے میں آئے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اسدالدین اویسی نے اپنی ناراضگی ظاہر کی تھی۔ انہوں نے فیصلے پر ہی سوال اٹھائے تھے۔ بابری مسجد - رام جنم بھومی اس فیصلے کے بعد سے بی جے پی کی تنقید کرتے رہے ہیں اور الزام لگاتے رہے ہیں۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔