اپنا ضلع منتخب کریں۔

    ملک بھر میں دھوم دھام سے منائی گئی دیوالی، دہلی میں روک کے باوجود خوب پھوٹے پٹاخے

    ملک بھر میں دھوم دھام سے منائی گئی دیوالی، دہلی میں روک کے باوجود خوب پھوٹے پٹاخے ۔ تصویر : News18

    ملک بھر میں دھوم دھام سے منائی گئی دیوالی، دہلی میں روک کے باوجود خوب پھوٹے پٹاخے ۔ تصویر : News18

    کورونا وائرس کی وجہ سے پچھلے دو سال سادگی بھرے تہوار کے بعد پیر کو ملک بھر میں دھوم دھام سے دیوالی کا تہوار منایا گیا ۔ اس دوران چاروں طرف عمارتیں اور گھر رنگ برنگے لائٹ اور دیئے سے روشن نظر آئے ۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Delhi | New Delhi | New Delhi
    • Share this:
      نئی دہلی : کورونا وائرس کی وجہ سے پچھلے دو سال سادگی بھرے تہوار کے بعد پیر کو ملک بھر میں دھوم دھام سے دیوالی کا تہوار منایا گیا ۔ اس دوران چاروں طرف عمارتیں اور گھر رنگ برنگے لائٹ اور دیئے سے روشن نظر آئے ۔ دیوالی کے موقع پر لوگوں نے ایک دوسروں کو میٹھائیں تقسیم کرکے نیک خواہشات پیش کی اور مندروں میں عقیدت مندوں کی بھیڑ دیکھی گئی۔ وہیں قومی راجدھانی دہلی میں پٹاخے چلنے پر لگی روک کی خلاف ورزی کرتے ہوئے لوگوں نے دیوالی کی رات کو کئی علاقوں میں آتش بازی کی ۔

      خیال رہے کہ دہلی کے وزیر ماحولیات گوپال رائے نے پچھلے ہفتہ کہا تھا کہ دہلی  میں دیوالی پر پٹاخے پھوڑنے پر چھ مہینے تک کی جیل کی سزا اور 200 روپے کا جرمانہ لگ سکتا ہے ۔ اس کے باوجود شام ہوتے ہی جنوب سے لے کر شمال مشرقی اور شمال مغربی دہلی سمیت شہر کے کئی علاقوں میں لوگوں نے آتش بازی شروع کردی ۔ کہیں کہیں تو تیز آواز والے پٹاخے بھی پھوڑے گئے ۔

      ملک بھر میں دیوالی کا تہوار پیر کو منایا گیا ۔ اس دوران پٹاخے پھوڑنا پرانی روایت ہے ، لیکن شہر کے افسران نے کہا کہ آتش بازی پر روک لگانے کا فیصلہ ماحولیات اور صحت سے وابستہ تشویشات کی وجہ سے کیا گیا ہے ۔

      یہ بھی پڑھئے: پی ایم مودی نے کہا، کارگل میں فوج نے دہشت گردی کا فن کچلا تھا، وہ دیوالی آج بھی یاد ہے


       

      یہ بھی پڑھئے: نوراتری اور دیوالی کے درمیان 2 لاکھ کاریں کی فروخت کا منصوبہ، 8 لاکھ کاریں پہلے ہی فروخت



      دیوالی کے موقع پر صدر جمہوریہ دروپدی مرمو، نائب صدر جگدیپ دھنکھڑ اور وزیر اعظم نریندر مودی سمیت ملک کی اہم شخصیات نے باشندگان وطن کو مبارکباد دی اور امن و خوشحالی کی دعا کی ۔
      Published by:Imtiyaz Saqibe
      First published: